(۵۶/۹۶)۔
۹۵: حرم کے وقار کی خاطر سوار شخص کا مزدلفہ میں داخل ہوتے وقت سواری سے اترنا مستحب ہے: [1]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۲۹/۹۵)، ’’المناسک‘‘ (۵۶/۹۷)۔
۹۶: مزدلفہ پہنچ کر ان الفاظ سے دعا کرنے کا التزام کرنا جو کہ ’’الإحیاء‘‘ میں ہیں: ’’اللہم إن ہذہ مزدلفۃ، جمعت فیہا السنۃ مختلفۃ، نسألک حوائج مؤتنفۃ…‘‘ (اے اللہ! یہ مزدلفہ ہے، تو نے یہاں مختلف زبانوں کو جمع کردیا، ہم تجھ سے پیش آمدہ ضرورتوں کا سوال کرتے ہیں۔)
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۲۹/۹۶)، ’’المناسک‘‘ (۵۶/۹۸)۔
۹۷: مزدلفہ پہنچنے پر نماز مغرب میں جلدی کرنے کے بجائے وہاں سے کنکریاں چننے میں مشغول ہوجانا:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۲۹/۹۷)، ’’المناسک‘‘ (۵۶/۹۹)۔
۹۸: دو نمازوں (مغرب و عشاء) کے درمیان مغرب کی سنتیں پڑھنا یا دونوں نمازوں کے فرض اور وتر پڑھنے کے بعد انھیں عشاء کی سنتوں کے ساتھ ملا کر پڑھنا، جیسا کہ غزالی کا قول ہے:
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۲۹/۹۸)، ’’المناسک‘‘ (۵۷/۱۰۰)۔
۹۹: قربانی کی رات اور مشعر حرام میں خوب آگ جلانا:
’’الباعث علی إنکار البدع والحوادث‘‘ (۲۵،۶۹)۔ ’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘ (۱۲۹/۹۹)، ’’المناسک‘‘ (۵۷/۱۰۱)، ’’الثمر المستطاب‘‘ (۱/۶۰۰)
۱۰۰: قربانی کی رات جاگنا: [2]
’’حجۃ النبی صلي الله عليه وسلم ‘‘(۱۳۰/۱۰۰)، ’’المناسک‘‘ (۵۷/۱۰۲)۔
۱۰۱: مزدلفہ میں رات گزارے بغیر وقوف کرنا:
|