’’المدخل‘‘ (۲/۱۲۴)، ’’الأجوبۃ النافعۃ‘‘ (۱۱۶/۴)
۵: جمعہ کے دن مختلف قسم کے اذکار:
’’المدخل‘‘ (۲/۲۵۸۔۲۵۹)، الإبداع فی مضار الإبتداع‘‘ (ص۶۷)، ’’مجلۃ المنار‘‘ (۳۱/۵۷)، ’’الأجوبۃ النافعۃ‘‘ (۱۱۶/۵)۔
۶: جمعہ کے دن جماعت کی اذان:
’’المدخل‘‘ (۲/۲۰۸)، ’’الأجوبۃ النافعۃ‘‘ (۱۱۶/۶)
۷: جمعہ کے دن مسجد کے صحن میں مقرر مؤذن کے ساتھ اذان دینے والوں کا اذان دینا:
’’الاختیارات العلمیۃ‘‘ شیخ الاسلام ابن تیمیۃ (ص۲۲) ’’الأجوبۃ النافعۃ‘‘ (۱۱۷/۷)
۸: اس دوسری اذان میں کسی ایک میں اس طرح اضافہ کرنا کہ دوسرے مؤذن کو لایا جائے وہ پہلے کی اذان کا جواب دینے والے کی طرح چبوترے پر اذان دے:
’’الإبداع‘‘ (۷۵)، ’’المدخل‘‘ (۲/۲۰۸)، ’’الأجوبۃ النافعۃ‘‘ (۱۱۷/۸)
۹: مؤذن کا جمعہ کے دن اذان اوّل کے بعد بلند جگہ پر چڑھنا تاکہ وہ گاؤں والوں کو آنے کے لیے اور چالیس کی تعداد مکمل کرنے کے لیے آواز دے:
’’إصلاح المساجد عن البدع والعوائد‘‘ (۶۹)، ’’الأجوبۃ النافعۃ‘‘ (۱۱۷/۹)
۱۰: جس وقت لوگ نماز جمعہ کے لیے اکٹھے ہوں اس وقت پارے پڑھنے کے لیے لوگوں میں تقسیم کرنا، جب اذان کا وقت ہو تو وہی شخص جس نے وہ پارے تقسیم کیے کھڑا ہو تاکہ وہ ان پاروں کو اکٹھا کرے:
’’المدخل‘‘ (۲/۲۲۳)، ’’الاجوبۃ النافعۃ‘‘ (۱۱۸/۱۰)
۱۱: جمعہ کے دن کسی صالح شخص کے لیے لوگوں کی گردنیں پھلانگنے کی اس دعویٰ کی بنا پر اجازت دینا کہ وہ اس سے تبرک حاصل کرے گا: [1]
’’الاجوبۃ النافعۃ‘‘ (۱۱۸/۱۱)
۱۲: جمعہ سے پہلے کی سنت کی نماز: [2]
|