Maktaba Wahhabi

263 - 756
’’الدرر الکامنۃ، شذرات الذھب، الفوائد البھیۃ‘‘ اور الزرکلی کی ’’الأعلام‘‘ میں موجود ہے، پس اگر تو یہ وہی ہے تو وہ حنفی علماء میں سے ہے المتوفی (۷۳۲ھ) ، تو اگر وہ وہ ہے جس کا خمینی نے قصد کیا ہے، اور وہ اسے اس کی طرف منسوب کرنے میں سچا ہے، تو اس نے اس کتاب کا ذکر نہیں کیا جس میں سے اس نے حدیث کا حوالہ دیا ہے، پس اس کا اس کی طرف سے کہنا! ’’أسند‘‘کھلا جھوٹ ہے، وہ کس طرح سند بیان کر سکتا ہے جو آٹھویں صدی میں ہو، پس اس کا اور ابوہریرہ کے درمیان بہت بڑا فاصلہ ہے؟ اگر ہم فرض کر لیں کہ اس نے فعلاً اس کی نسبت کی ہے، تو اس طرح کی اسناد نازل کثیر الرواۃ کی کیا قیمت؟! کیونکہ اس طرح کی روایات کم ہیں جو علت سے محفوظ ہوتی ہوں! جیسا کہ اس علم شریف کی معرفت رکھنے والوں کو معلوم ہے! اس طرح کی نسبت اور اس طرح کی (نسبت) جو ان شیعہ علماء کی طرف سے بیان ہوئی عبرت ہے، کیونکہ وہ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا کی طرح ہیں! پس سیوطی نے اس آیت کی تفسیر میں ’’الدر المنثور‘‘ میں متعدد روایات بیان کی ہیں۔ لیکن ان میں ابو ہریرہ سے مروی خمینی کی روایت نہیں! رہی ابن عباس کی روایت جس سے ابن المطہر الحلی نے دلیل لی ہے، تو میں نے اس میں موجود علل جان لی ہیں، ان میں سے بعض اس کے بطلان پر دلالت کرتی ہیں، ان پر کس طرح اتفاق ہو سکتا ہے؟! اب الحلی پر شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی پیش کردہ تردید سنیں! تا کہ اس حدیث کے بطلان اور شیعہ کے جہل اور ان کی گمراہی پر یقین ہو جائے، آپ رحمہ اللہ نے (۴/۳۸) فرمایا: (۱)… یہ کہ اس کی صحت پر دلیل قائم نہیں ہوئی، لہٰذا اس سے دلیل لینا جائز نہیں، اور دیلمی کی کتاب ’’الفردوس‘‘ اس میں بہت زیادہ موضوع روایات ہیں، اہل علم کا اس پر اجماع ہے کہ مجرد یہ ہونا کہ اس نے اسے روایت کیا ہے حدیث کی صحت پر دلالت نہیں کرتا، اور اسی طرح ابو نعیم کی روایت صحت پر دلالت نہیں کرتی۔ (۲)… حدیث کے متعلق علم رکھنے والوں کا اتفاق ہے کہ یہ گھڑا ہوا کذب ہے، پس اس کی تکذیب اور تردید واجب ہے…‘‘ پھر انہوں نے باقی وجوہات بیان کیں! وہ نو ہیں، اگر کلام طویل نہ ہو جاتا تو میں ان کی اہمیت کے پیش نظر وہ سب بیان کرتا، ان میں سے اس کا یہ کہنا: (۳)… ’’بِکَ یَہْتَدِی الْمُہْتَدُوْنَ‘‘ ’’ہدایت پانے والے تم سے ہدایت پاتے ہیں۔‘‘اس کا ظاہر یہ ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے جس نے بھی ہدایت پائی ان سے ہدایت پائی! جبکہ یہ واضح جھوٹ ہے! کیونکہ
Flag Counter