Maktaba Wahhabi

158 - 756
’’وہ محض ظن و گمان اور اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے استدلال کرتے ہیں: ﴿وَاِِنَّ الظَّنَّ لَا یُغْنِیْ مِنَ الْحَقِّ شَیْئًا﴾ (النجم:۲۸) ’’بے شک حق بات کے سامنے ظن و گمان کچھ کام نہیں آتا۔‘‘ اور اس طرح کی دیگر آیات جن میں اللہ تعالیٰ مشرکوں کی ان کی اتباع ظن پر مذمت کرتا ہے، ان استدلال کرنے والوں سے یہ بات رہ گئی کہ ان آیات میں ظن مذکور سے وہ ظن غالب مراد نہیں جو خبر آحاد سے مستفاد ہوتا ہے، ان (حدیث آحاد) سے اخذ کرنا بالاتفاق واجب ہے اور شک سے مراد اٹکل پچو اور و اندازہ ہے، لغت کی کتابوں: ’’النھایۃ‘‘ اور ’’اللسان‘‘ وغیرہ میں الظن کے یہ معنی ہیں: ’’وہ شک کسی چیز کے بارے میں تجھے پیش آئے پس تم اس کی تحقیق کرو اور اس کے ذریعے فیصلہ کرو۔‘‘ تو یہ وہ ظن ہے جس کا اللہ نے مشرکوں کا عیب بیان کرتے ہوئے مشہور کیا اور ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان تائید کرتا ہے: ﴿اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ ہُمْ اِلَّا یَخْرُصُوْنَ﴾ (الانعام:۱۱۶) ’’وہ محض ظن و گمان کی پیروی کرتے ہیں اور وہ محض اٹکل و اندازے لگاتے ہیں۔‘‘ تو اس نے الظن کو وہ اندازہ قرار دیا ہے جو محض اندازہ و تخمین ہو۔ اگر ان آیات میں مشرکین پر عیب کے متعلق جس ظن کو بیان کیا گیا ہے وہ ظن غالب ہو۔ (جیسا کہ ان استدلال کرنے والوں کا گمان ہے) تو پھر احکام میں بھی ان سے اخذ کرنا جائز نہ ہوا اور اس کے دو اسباب ہیں: پہلا سبب …: اللہ نے اس کا ان پر مطلق طور پر انکار کیا ہے اور اسے احکام کو چھوڑ کر عقیدے کے ساتھ مخصوص نہیں کیا۔ دوسرا سبب…: یہ کہ اللہ تعالیٰ نے بعض آیات میں صراحت کی ہے کہ وہ ظن جس کا اللہ نے مشرکوں پر انکار کیا وہ قول اس کے ساتھ احکام کو بھی محیط ہے، اس کے متعلق اللہ تعالیٰ کا صریح فرمان سنیں: ﴿سَیَقُوْلُ الَّذِیْنَ اَشْرَکُوْا لَوْشَآئَ اللّٰہُ مَآ اَشْرَکْنَا وَلَآ اٰبَآؤنَا وَ لَا حَرَّمْنَا مِنْ شَیْئٍ کَذٰلِکَ کَذَّبَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ حَتّٰی ذَاقُوْا بَاْسَنَا قُلْ ہَلْ عِنْدَکُمْ مِّنْ عِلْمٍ فَتُخْرِجُوْہُ لَنَا اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا تَخْرُصُوْنَo﴾ (الانعام:۱۴۸) ’’جن لوگوں نے شرک اختیار کیا ہے وہ عنقریب کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم اور ہمارے باپ دادا شرک نہ کرتے (تو یہ عقیدہ ہے) اور ہم کسی چیز کو حرام نہ ٹھہراتے (یہ حکم ہے) اسی طرح ان لوگوں نے (رسولوں کو) جھٹلایا تھا جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں، یہاں تک کہ انہوں نے ہمارے عذاب کا مزہ
Flag Counter