Maktaba Wahhabi

439 - 485
ساتھ ہے۔‘‘ ان تمام مقامات میں صبر کو مقرون بالصلوٰۃ فرمایا ہے۔ قسم چہارم:… صبر و رحمت: بعض جگہ صبر کو رحمت سے مقرون فرمایا ہے، جیسا کہ خدا تعالیٰ نے اس ارشاد میں ہے: ﴿وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْحَمَۃِ ﴾ (البلد:۱۷) ’’ایک دوسرے کو صبر کرنے اور باہم مرحمت کی وصیت کرتے ہیں ۔‘‘ زکوٰۃ وغیرہ کے ساتھ خلقِ خدا سے احسان و سلوک کرنا بھی رحمت میں داخل ہے۔ تقسیمِ ہذا بھی رباعی ہے۔ قسم اول:… صابر و بے رحم: کیونکہ بعض لوگ صابر تو ہوتے ہیں مگر رحمدل نہیں جیسے زور آور سنگدل لوگ۔ قسم دوم:… رحم دل و بے صبر: اور بعض رحم دل ہوتے ہیں مگر صابر نہیں ، جیسے کمزور، نرم طبیعت۔ چنانچہ یہ صفت اکثر عورتوں ، نیز عورتوں جیسے مردوں میں آپ کو ملے گی۔ قسم سوم:… بے صبر و بے رحم: اور بعض لوگ نہ صابر ہوتے ہیں نہ رحم دل جیسے سنگدل حریص۔ قسم چہارم:… صابر ور حم دل: مگر قابل ستائش وہی شخص ہے جو صابر بھی ہو اور رحم دل بھی۔ جیسا کہ فقہاء نے متولی کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ مناسب ہے کہ متولی طاقتور ہو مگر زیادہ سنگدل بھی نہ ہو،نرم طبیعت ہو مگر یہ ترقی کمزوری (بزدلی) کی وجہ سے نہ ہو۔ لہٰذا صبر کے باعث قوی اور نرمی کی وجہ سے رحمدل ہو گا اور صبرکرنے سے انسان کو نصرت و امداد حاصل ہوتی ہے۔کیونکہ نصرت و امداد صبر پر موقوف ہے، اور رحم کرنے سے خدا بھی رحم کرتا ہے۔ جیساکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter