Maktaba Wahhabi

453 - 485
جاہلیت کی نجاستوں سے آلودہ ہو ئے بغیر نہیں رہ سکتا تو اس بے چارے کی کیا حالت ہوگی جسے دیندار لوگوں کی صحبت تک میسرنہیں ۔ استشہاد بالحدیث: صحیحین میں بروایت ابی سعید رضی اللہ عنہ مروی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَتَتَبِّعُنَّ سُنَنَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ حَذْوَ الْقَذَّۃِ بِالْقَذَّۃِ حَتیّٰ لَوْدَخَلُوْا حُجْرَ ضَبٍ لَدَخَلْتُمُوْہُ قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ اَلْیَھُودُ وَالنَّصَاریٰ قَالَ فَمَنْ؟۔)) ’’تم گزشتہ قوموں کے طریقوں کی اس طرح پیروی و برابری کرو گے جیسے نیزے کا ایک پر دوسرے پر کے برابر کاٹ کر بنا لیا جاتا ہے، حتیٰ کہ اگر وہ گوہ (سو سمار) کے سوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم بھی داخل ہو کر رہو گے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا گزشتہ قوموں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہود و نصاریٰ ہیں ؟فرمایا: یہ نہیں تواور کون؟‘‘ تصدیقِ قرآنی: اس کی تصدیق قرآن میں موجود ہے: ﴿فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِخَلَاقِکُمْ کَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ بِخَلَاقِہِمْ وَ خُضْتُمْ کَالَّذِیْ خَاضُوْا ﴾ (التوبۃ:۶۹) ’’تم نے بھی اپنے حصہ سے ایسے ہی فائدہ اٹھایا جیسا کہ گزشتہ لوگوں نے، اور تم بھی اسی طرح بحث و جدال میں لگ گئے جیسا کہ تم سے پہلوں نے بحث کی۔‘‘ ا ور اس کے مزید شواہد حسن و صحیح احادیث میں بکثرت موجود ہیں ۔ دینداروں میں یہودیت و نصرانیت: اور بعض دفعہ تو یہ جاہلانہ رسومات ان دینداروں میں بھی سرایت کر جاتی ہیں جنہیں
Flag Counter