Maktaba Wahhabi

514 - 485
ترک ِخواہشات کے ثمرات وبرکات: ۴۹۔ خواہشات کی مخالفت سے دنیا وآخرت کا شرف اور ظاہر وباطن کی عزت حاصل ہوتی ہے مگر ان کی اتباع و اطاعت سے انسان کو دنیا و آخرت میں رسوائی اور ظاہر و باطن میں ذلت نصیب ہوتی ہے۔ اور جب تمام لوگ میدانِ محشر میں جمع ہوں گے تو فرشتہ یہ منادی کرے گا۔ آج سب کو پتہ چل جائے گاکہ آج کے روز اہلِ کرم کون ہیں ؟ خبردار! متقی پرہیزگاروں کو حکم دیا جاتا ہے کہ اٹھیں اور اپنے عزو شرف کے مقام میں تشریف لے جائیں تو وہ اٹھ کر اپنے اپنے مقامات پر چلے جائیں گے لیکن پرستارانِ خواہشات خواہشاتِ نفسانیہ کی بدولت اوندھے منہ کیے ہوئے وہیں اپنی مصیبت اور خواہشات کے پسینہ و گرمی اور دھوپ میں کھڑے ہوں گے اور ادھر وہ عرشِ الٰہی کے سایہ میں عیش و خوشی اور پورے سکون و صبر اور آرام و اطمینان سے بیٹھے ہوں گے۔ عرشِ الٰہی کے سایہ میں : ۵۰۔ آخرت میں جن سات قسم کے لوگوں کو عرشِ الٰہی کے سایہ میں جگہ ملے گی، غور و تامل سے دیکھا جائے تو یہ وہی لوگ ہوں گے جو مخالفتِ خواہشات کی بدولت اس مرتبہ پر فائز المرام ہوئے ہو ں گے۔کیونکہ طاقت ور اور غالب و مسلط بادشاہ اپنی خواہشات کو چھوڑ کر ہی عدل و انصاف کر سکتا ہے۔ اسی طرح جوانی کی امنگوں پر عبادتِ الٰہی کو ترجیح دینے والے نوجوان میں ترک خواہشات کا مادہ نہ ہو تو وہ کبھی اس پر قادرنہ ہو سکے۔ جس کا دل خانہ خدا اور مسجد سے لگ چکا ہے وہ لذات اور خواہشات کے سب مقامات پر لات مار کر ہی مسجدوں میں بیٹھ سکتا ہے ورنہ ہر طرف منہ اٹھائے پھرے۔ اسی طرح جو شخص صدقہ دیتے ہوئے اس قدر اخفا کرتا ہے کہ دوسرے ہاتھ تک کو خبر نہیں لگنے دیتا، آخروہ کون سی چیز ہے جو اسے اس قدر اخفا پر مجبور کرتی ہے۔ جسے ایک اعلیٰ خاندان کی جمیل و خوبصورت عورت خواہشِ نفسانی کے لیے بن بلائے خود دعوت دے
Flag Counter