Maktaba Wahhabi

497 - 485
واپس لوٹے اور کہنے لگے خدایا! تیری عزت و عظمت کی قسم! وہاں تو کوئی بھی داخل نہ ہو گا۔ توخدا نے اس کے چاروں طرف شہوات کی چار دیواری کر دی اور فرمایا: دوبارہ ملاحظہ کرو۔ جبریل علیہ السلام گئے تو شہوات سے گھرا پایا۔ واپس تشریف لائے تو کہنے لگے خدایا! اب تو خطرہ ہے کہ اس سے کوئی بھی بچ کر نہ نکلے۔‘‘ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ خواہش پرستی خطرۂ ایمان: ۲۵۔ خواہش پرست کے متعلق سخت خطرہ ہے کہ وہ اپنی بے شعوری میں ایمان و اسلام سے خارج ہو کر کہیں دونوں سے ہاتھ نہ دھو بیٹھے۔چنانچہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لاَ یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی یَکُوْنَ ھَوَاہُ تَبَعًا لِّمَا جَئْتُ بِہ۔)) (اربعین نووی وسندہ صحیح) ’’جب تک انسان کی تمام خواہشات میری لائی ہوئی شریعت کے تابع نہ ہو جائیں ، کوئی بھی مومن نہیں ہو سکتا۔‘‘ نیز صحیح حدیث میں ہے کہ آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَخْوَفُ مَا اَخَافُ عَلَیْکُمْ شَھَوَاتُ الْغَیِّ فِیْ بَطُوْنِکُمْ وَفُرُوْجِکُمْ وَمُضلَّاتِ الْھَوٰی۔)) (امام احمد بروایت ابی برزۃ اسلمی رضی اللہ عنہ ) ’’سب سے بڑھ کر مجھے تمہاری اندرونی وبیرونی اور فروج کی شہوات اور خواہشات کے گمراہ کن اسباب و ذرائع کا خطرہ ہے کہ تمہیں کہیں لے نہ ڈوبیں ۔‘‘ مُنْجِیَات وَ مُہْلِکَات: ۲۶۔ مہلکات میں سے ایک اتباع ہوا اور خواہشات بھی ہیں ۔ چنانچہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
Flag Counter