فصل (۶): قبر کے واسطہ سے دعا
سلف صالحین کا قول:
بعض قبریں جو کسی نبی، صحابی یا ولی کی بیان کی جاتی ہیں ، بعض لوگ وہاں جا کر نماز پڑھتے اور دعاکرتے ہیں ، اپنے جسم کو قبر سے لگاتے یا قبر کی کسی چیز کو چھوتے اور جسم پر پھیرتے ہیں ۔ ان کا یہ عمل بدعت ہے اور سنت نبوی کے مخالف ہے،کیونکہ علمائے سلف کا اس پر اتفاق ہے کہ ایسی جگہوں میں نماز اور دعا کی کوئی خاص فضیلت نہیں ہے اور نہ سلف صالحین ہی میں سے کسی سے ایسا کرنا منقول ہے۔ بلکہ وہ ایسا کرنے سے ایسی حالت میں بھی منع کرتے تھے جب کہ وہ قبر سے یا اس کے واسطہ سے دعا نہ مانگیں ،چہ جائے کہ یہ بھی اس کے ساتھ جمع ہو۔ اور اس لیے تم خود سمجھ سکتے ہو کہ تمہارے دور کے لوگ جو قبروں پر جا کر اہل قبور سے یا ان کے واسطہ سے دعامانگتے ہیں ،ان لوگوں کو وہ کس نظر سے دیکھتے؟
|