Maktaba Wahhabi

201 - 485
انزلتہ فی کتابک او علمت احدا من خلقک اواستاثرت بہ فی علم الغیب عندک۔))[1] مخلوقات کی قسم کھانا شرک ہے: وہ دعائیں جو عوام میں مشہورہیں اور جن کو بازاروں میں بیٹھ کر تعویذ فروش لکھا کرتے ہیں جیسے کہ یہ دعا کہ: ((اسألک باحتیاط قاف وھو یوف الحاف والطور والعرش والکرسی و زمزم والمقام والبلد الحرام۔))اور اسی قسم کی دوسری دعائیں ،ان میں سے کوئی بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یا آپ کے صحابہ و تابعین اور ائمہ دین رضی اللہ عنہم سے منقول نہیں ، اور کسی کے لیے یہ جائز نہیں کہ ان چیزوں پر حلف کھائے یا اللہ تعالیٰ سے ان کا واسطہ دے کر درخواست کرے۔ صحیح حدیث میں ہے’’جو شخص قسم کھانا چاہتا ہے اس کو اللہ تعالیٰ کے نام کی قسم کھانی چاہیے بصورت دیگر چپ رہے۔‘‘ [2] (اور دوسری حدیث میں ہے)’’جس نے سوائے اللہ تعالیٰ کے کسی اور کی قسم کھائی اس نے شرک کیا۔‘‘ [3] الغرض کسی کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ مخلوقات میں سے کسی کی قسم کھائے۔ اللہ کے مقبول بندوں کی دعا: اللہ تعالیٰ کے بعض ایسے مقبول بندے ہیں جن کی دو قسموں کو وہ رد نہیں فرماتا۔ بخاری میں یہ روایت موجود ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور قصاص ربیع رضی اللہ عنہا کا دانت توڑنے کا حکم دیا
Flag Counter