Maktaba Wahhabi

252 - 485
جو رسائل اخوان الصفاکے مصنفوں اور ان کے ہم مشربوں کا تھا، یہ لوگ نہ مسلمان تھے‘ نہ عیسائی‘ نہ یہودی‘ بلکہ یہ منافق تھے جو دنیا میں گمراہی عام کرنا چاہتے تھے۔ فارابی بھی ارسطو کی تعلیمات کا عالم تھا اور مشائین کے طریقہ کی طرف دعوت دیتا تھا اور معلوم رہے کہ ان لوگوں کے اصول میں گانا بھی داخل ہے ،ان جماعتوں میں بھی ایسے اشخاص موجود ہیں جو اللہ کی طرف رغبت رکھتے ہیں اور اس حد تک رسائی حاصل کرنے کے لیے گانے بجانے کو ایک ذریعہ سمجھتے ہیں ۔ حاملین قرآن اور حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام میں اتحاد: لیکن جماعت حنفاء‘ ابراہیم خلیل علیہ السلام کی ملت کے پیرو‘ دین اسلام پر ایمان رکھنے والے کہ جس کے سوا کوئی دوسرا دین اللہ تعالیٰ قبول نہیں کرے گا، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النّبیین کی شریعت کے عامل، تو ان میں سے کوئی ایک بھی اس قسم کے سماع میں نہ رغبت رکھتا ہے اور نہ اس کی دعوت دیتا ہے۔ یہی لوگ اہل قرآن ہیں جو ایمان و ہدایت، رشد و سعادت اور صلاح و فلاح سے شاد کام ہیں ، انہی میں معرفت علم اور یقین اخلاص ہے،یہی لوگ اللہ سے محبت کرتے، اس پر توکل رکھتے، اس کی خشیت سے لرزاں رہتے اور اس کی طرف رجوع کرتے ہیں ۔ یہ سچ ہے کہ بعض محبت سے نا آشنا اس قسم کے سماع میں شریک ہوئے کیونکہ اس سے ان کے قلوب کو تحریک ہوئی تھی لیکن یہ ان کی غلطی تھی‘ وہ اس کے نقصان اور مضر نتیجہ سے بے خبر تھے‘ ان کی مثال ٹھیک ان مومن فقہا ء کی سی ہے جو مخالف اسلام فلسفہ میں داخل ہوگئے اور یقین کر بیٹھے کہ وہ حق ہے اور دین کے موافق ہے‘ حالانکہ وہ اس کی حقیقت سے بے خبر اور اس کی مضرتوں سے نا واقف تھے‘ اس طرح کی غلطیاں تعجب انگیز نہیں ، کیونکہ علم‘ قول‘عمل‘ ذوق‘ تجربہ کے ساتھ‘ حقائق دین کے قیام سے اکثر لوگ عاجز رہ جاتے ہیں اور قدم قدم پر ٹھوکریں کھاتے رہتے ہیں ۔
Flag Counter