Maktaba Wahhabi

451 - 485
گناہوں کے ترک کا ثبوت پیش کرنا۔ ۲۔ استغفارِمحض: استغفار بلا توبہ یعنی زبان و دل کے ساتھ خدا سے معافی کا طالب ہونا، خواہ شرائطِ توبہ مفقود ہوں کیونکہ بعض دفعہ خدا تعالیٰ انسان کی دعا قبول فرما کر درگزر کر دیتے ہیں ، اگر عملاً اس نے توبہ کا پختہ ثبوت بہم نہ پہنچایا ہو۔ ہاں جس شخص میں توبہ و استغفار دونوں صفات جمع ہو جائیں ، مثلاً معافی کا طالب بھی ہو اورگناہوں سے بھی عملاً باز آجائے، تو یہ درجۂ کمال ہے۔ اعمالِ صالحہ یاکفارات: اعمالِ صالحہ جن سے تمام گناہ محو ہو جاتے ہیں انہی کا دوسرا نام کفارات بھی ہے۔ اور یہ کفارات دو قسم کے ہیں : (۱)کفاراتِ مقدرہ: یعنی وہ اعمال جن کی مقدار شرع شریف نے معین فرما دی ہے۔ مثلاً (ا)… صیامِ رمضان کی حالت میں جماع کرنے والے کا کفارہ (ب)… کفارۂ ظہار، یعنی اپنی منکوحہ بیوی کو اپنی ماں بہن وغیرہ محرمہ عورت سے تشبیہ دینے والے کا کفارہ۔ (ج)… کفاراتِ حج،مثلاً حج کے بعض ممنوعات کا مرتکب،یا حج کے بعض واجبات کا تارک، یا احرام کی حالت میں شکارکرنے والے پر جو کفارات لازم آتے ہیں ان تمام کی مقدارمعین ہے، اور یہ چارقسم کے ہیں : (۱)… اونٹ وغیرہ کی قربانی کرنا۔ (۲)… غلام آزاد کرنا۔ (۳)… صدقہ دینا۔ (۴)… روزے رکھنا۔
Flag Counter