فصل (۳): اہل قبور کے لیے مسنو ن دعا
مسجد اقصیٰ کے علاوہ بیت المقدس میں کوئی ایسی جگہ نہیں کہ عبادت کے لیے جس کا قصد کیا جائے۔ تاہم جب قبرستان کی زیارت کرے تو مردوں کے لیے اسی طرح سلامتی و رحمت کی دعاکرے جیسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ رضی اللہ عنہم کو تعلیم دیتے تھے کیونکہ پیغمبر خدا علیہ السلام اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کو یہ تعلیم دیتے رہے کہ جب زیارت قبور کے لیے کوئی جائے تو یوں کہے:
((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ اَھْلَ الدِّیَارِمِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَات وَاِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ یَرْحَمُ اللّٰہُ الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنَّا وَ مِنْکُمْ وَ الْمُسْتَا خِرِیْنَ نَسْأَلُ اللّٰہُ لَنَا وَلَکُمُ الْعَافِیَۃَ اَللّٰھُمَّ لَا تَحْرِمْنَا اَجْرَھُمْ وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَھُمْ وَاغْفِرْلَنَا وَلَھُمْ۔))
’’اے مومن مردوں اور عورتوں کی بستی کے رہنے والو!تم پر سلامتی ہو۔ ہم ان شاء اللہ تمہارے ساتھ ملنے والے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہمارے اگلے پچھلے بزرگوں پر رحم فرمائے ۔ ہم اپنے اور تمہارے لیے عافیت کے طالب ہیں ۔ مولا! ہمیں ان کے اجر سے محروم نہ کر اور ان کے بعد ہمیں فتنہ میں نہ ڈال۔ ہمیں بھی بخش دے اور انہیں بھی بخش دے۔‘‘
|