Maktaba Wahhabi

493 - 485
اتّباعِ ہوا واتّباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم : خدا تعالیٰ نے خواہشات کو کلام اللہ اور وحیِ الٰہی کی ضد اور اتباعِ ہویٰ و متابعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو مدمقابل ٹھہرایا ہے۔ اس نے لوگوں کو دو قسموں میں منقسم فرما کر ایک فریق کو متبع وحی اور دوسرے کو متبع ہوا قرار دیا ہے۔چنانچہ یہ تقسیم قرآن حکیم میں آپ کو جا بجا ملے گی، جیسا کہ ارشاد ہے: ﴿فَاِنْ لَّمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَکَ فَاعْلَمْ اِنَّمَا یَتَّبِعُوْنَ اَھْوَآئَ ھُم﴾ (القصص:۵۰) ’’اگر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے انکار کر دیں تو یقین کیجیے کہ وہ محض اپنی خواہشات ہی کی اتباع کرتے ہیں ۔‘‘ نیز ایک جگہ ارشاد ہے: ﴿وَ لَئِنِ اتَّبَعْتَ اَہْوَآئَ ہُمْ بَعْدَ الَّذِیْ جَآئَ کَ مِنَ الْعِلْمِ مَالَکَ مِنَ اللّٰہِ مِنْ وَّلِیِّ وَّ لَا نَصِیْرٍo﴾ (البقرہ: ۱۲۰) ’’علم الٰہی کے حصول کے بعد اگر آپ ان کی خواہشات کی جانب توجہ کریں گے تواللہ کی طرف سے نہ آپ کا کوئی دوست ہو گا نہ مددگار۔‘‘ علیٰ ہذاالقیاس! ایک دو نہیں ، ایسی بیسیوں آیات موجود ہیں ۔ خسیس ترین حیوان: ۲۱۔ اللہ تعالیٰ نے خواہش پرستوں کو صورۃً و معنیً خسیس ترین حیوانات سے تشبیہ دی ہے۔ چنانچہ کبھی تو کتوں کے مشابہ ٹھہرایا جیسا کہ ارشاد ہے: ﴿وَلٰکِنَّہٗ اَخْلَدَ اِلَی الْاَرْضِ وَاتَّبَعَ ھَوَاہُ فَمَثَلَہٗ کَمَثَلِ الْکَلْبِ﴾ (الاعراف:۱۷۶) ’’لیکن وہ دھرنا مارکر زمین پر بیٹھ رہا اور خواہشات کے پیچھے پڑ گیا تو اس کی مثال
Flag Counter