فصل (۵): حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کی قبر
عمل شرک:
بعض خوش عقیدہ لوگوں کا قول ہے کہ ’’جو شخص آیت الکرسی پڑھ کر شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کی قبر کی طرف منہ کرے، اس پر سلام کہے اور ایک دفعہ سلام کہتے ہوئے ایک قدم اٹھائے اور اس طرح سات قدم پورے کرے، اس کی حاجت پوری ہو گی۔‘‘ یہ عمل شرک ہے اور اس میں ذرہ بھی شک نہیں کہ شیخ رحمہ اللہ نے یہ نہیں کہا اور نہ کسی کو اس کی تعلیم دی۔ اور اگر کوئی ان کی طرف منسوب کرے تو یہ نرا جھوٹ ہو گا۔ اس قسم کی باتیں اہل غلو اور اہل شرک کے من گھڑت افسانے ہیں جن کو مشائخ کے اعتقاد میں منہمک ہو کر حق اور باطل کی تمیز نہیں رہتی ۔
مشابہت نصاریٰ:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک صحیح حدیث ہے کہ ’’قبروں پر مت بیٹھو اور ان کی طرف منہ کر کے نماز مت پڑھو۔‘‘[1]جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں بھی جو محض اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے، قبر کی طرف منہ کر نا منع فرمایا ہے، تو یہ کیسے جائز ہو گا کہ باوجود مسافت کی دوری کے کسی شیخ کی قبر کی طرف منہ کرے اور غیر اللہ سے دعا مانگے۔کیا اس کا یہ عمل نصاریٰ کے عمل کے مشابہ نہیں جو احبار اور رہبان کو اپنا خدا بنا رکھتے ہیں اور ان کو اپنا قاضی الحاجات تصور کر کے ان سے اور ان کا واسطہ دے کر (اللہ تعالی سے ) دعائیں مانگتے ہیں ؟
|