Maktaba Wahhabi

177 - 485
فصل (۱) : قبور کے پاس دعا کرنا ((الحمد للّٰہ رب العالمین و اشھد ان لا الہ الا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ و اشھد ان محمدا عبدہ ورسولہ تسلیما کثیرا۔)) اقسام قبور: کسی شخص کا کہنا کہ فلاں فلاں کے پاس دعا مستجاب ہوتی ہے،اس قسم کاقول ہے جیسے کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ فلاں ولی کی قبر تریاقِ مجرب ہے۔ اور بہت سے لوگوں کا بعض خاص خاص قبروں کے متعلق یہی اعتقاد ہوتا ہے۔ جس قبر کے متعلق ان کا یہ اعتقاد ہوتا ہے، وہ بعض اوقات تو درحقیقت کسی صحابی یا اہل بیت کے کسی آدمی یا کسی دوسرے مرد صالح کی قبر ہوتی ہے، لیکن بعض اوقات یہ نسبت محض جھوٹ یا کم از کم مجہول الحال ہوتی ہے، چنانچہ قبور انبیاء علیہم السلام کی بابت ایسی ہی غلط اطلاعات مشہور ہیں ۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ قبر کی نسبت درست ہو، لیکن صاحب قبر صالحین میں سے نہ ہو بلکہ معمولی درجہ کا کوئی آدمی ہو۔ الغرض قبور کی یہ تمام قسمیں موجود ہیں اور ان کے مجاوروں اور خوش عقیدہ لوگوں نے ان کی بابت ایسی ہی باتیں مشہور کر رکھی ہیں کہ فلاں قبر کے پاس دعا یقینا مستجاب ہو تی ہے۔ اور بعض ان میں سے اپنا تجربہ بیان کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں نے فلاں حاجت کے لیے دعا کی اور فوراً میری مشکل حل ہوگئی۔ (امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں )ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ بعض اوقات وہ قبر جس کو اس طرح استجابت( قبولیت) دعا کا یقینی ذریعہ بتاتا ہے، وہ کسی فاسق اور مبتدع بلکہ کافر کی قبر ہوتی ہے۔ باطل عقیدہ: بہر کیف کسی کا یہ کہنا یا عقیدہ رکھنا کہ انبیاء علیہم السلام اور صالحین کی قبروں کے پاس دعا
Flag Counter