Maktaba Wahhabi

431 - 485
شدہ قدرِ کونی پر صبرکرنے سے بھی تعبیر کیاجاتا ہے۔ قسم اول:… اہل تقویٰ و اہل صبر: وہ لوگ جو پکے متقی و صابر ہیں ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا وآخرت میں سعادت مند اور سرخ رو ہوں گے اور جن پر خدا تعالیٰ کے بے شمار فضل و انعام ہیں ۔ قسم دوم:… متقی بے صبر: دوسری قسم کے وہ لوگ جن میں کچھ نہ کچھ تقویٰ تو موجود ہوتا ہے، مگر ان میں رائی برابر بھی صبر نہیں ہوتا۔ اس کی مثال یوں سمجھئے کہ کوئی شخص فرض و واجبات مثلاً نماز وغیرہ بجا لاتا ہے، محرمات سے بھی کنارہ کشی کرتا ہے،مگر جب اسے کوئی مرضِ جسمانی وغیرہ لاحق ہو جاتا ہے، یا مال و متاع اور عزت برباد ہونے لگتی ہے، یا کسی خوفناک دشمن کے پنجے میں گرفتار ہو جاتا ہے، تو نہایت قلق و اضطراب کے ساتھ گھبرا اٹھتا ہے، جزع و فزع کرنے لگتا ہے اور اس کا حرص و طمع سب کا سب آشکارا ہو جا تاہے (اور قلعی کھل جاتی ہے)۔ قسم سوم:… صابر غیر متقی: تیسری قسم وہ لوگ ہیں جن میں صبر کچھ نہ کچھ ضرور ہوتا ہے مگر تقویٰ سے بالکل خالی ہوتے ہیں ۔ مثلاً وہ فاسق و بدکار اور چور ڈاکو جو چوری و ڈاکہ، رہزنی اور اخذِ حرام کی پاداش میں قسم قسم کے مصائب و آلام برداشت کر گزرتے ہیں اور طرح طرح کی تکالیف پر بالکل صابر رہتے ہیں ۔ یا وہ میرمنشی و دفتری لوگ جو غبن و خیانت وغیرہ میں پکڑے جانے پر صبر کرتے ہیں ۔ اسی طرح غیروں پر سرداری اور غلبہ و تفوق کے خواہشمند جب کسی مصیبت میں پھنس جاتے ہیں تو اتنا صبر کرتے ہیں جو اکثر عوام اور ایرے غیرے کا کام نہیں ۔ علیٰ ہذا القیاس عاشق و محب اور صورِ محرمہ کے پرستار، جو اپنی حرام ناجائز خواہشات کے عوض طرح طرح کی تکلیفوں پر پورے صابر اترے ہیں ۔ مذکورۂ بالا لوگ یا تو مخلوقات پر سرداری و تفوق کے
Flag Counter