Maktaba Wahhabi

485 - 485
بھی گریز نہیں کرتی۔ لیکن اس کے دماغ سے اگر خواہشات کا زنگ دور ہو جائے اور شہوات کا حجاب اٹھ جائے تو فوراً اسے معلوم ہو جائے کہ جسے وہ سعادت و نیک بختی خیال کرتا تھا وہ شقاوت و بد بختی کی صورت میں ظاہر ہوئی، جسے فرح و سرور سمجھا تھا وہ مبدل بہ غم ہو گئی، اور جسے لذت تصورکرتا تھا وہ رنج و الم بن کر چمٹ گئی۔ اسیر خواہشات کی مثال: اس کی مثال تو اس پرند کی سی سمجھ لیجیے جو ایک دانے کے لالچ و فریب میں آکر اسیرِدام ہو کر رہ گیا۔نہ دانہ حاصل ہوا، نہ دام سے رہائی( نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم، نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہے)۔ کیا خواہشات سے رہائی ممکن ہے؟ ہاں ! کوئی بے چارہ مصیبت زدہ انسان خواہشات سے نجات و مخلصی کی راہ دریافت کرے تو جواب دیجیے کہ ہاں ! خدا کا فضل وکرم اور توفیق و نصرت شاملِ حال ہو تو مندرجہ ذیل امور کی تعمیل اور بجا آوری کرنے سے نجات و رہائی کی صورت ہو سکتی ہے۔ وَھِیَ ھٰذِہٖ۔
Flag Counter