Maktaba Wahhabi

226 - 485
﴿اِِنَّمَا نُطْعِمُکُمْ لِوَجْہِ اللّٰہِ لَا نُرِیْدُ مِنْکُمْ جَزَآئً وَّلَا شُکُوْرًا ﴾ (الدھر:۹) ’’بے شک ہم تمہیں اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے کھانا کھلاتے ہیں اور تم سے کسی قسم کا بدلہ یا شکر گزاری نہیں چاہتے۔‘‘ غیر اللہ کا وسیلہ: اسی بنا پر کوئی غیر اللہ کے وسیلہ سے کسی سے سوال نہ کرے،مثلاً یہ کہے کہ’’ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ یا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے واسطے مجھ کو دو۔‘‘ یا میں فلاں شخص اور فلاں کا تمہیں واسطہ دیتا ہوں ۔‘‘بلکہ دینے والے کو چاہیے کہ صرف اس شخص کو اپنا صدقہ دے جو محض اللہ کے لیے مانگے۔ تمام عباداتِ بدنیہ اور مالیہ مثلاً نماز، روزہ، صدقہ اور حج میں خالص اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کو مدنظر رکھنا ایک مسلمان کا فرض مؤکد ہے۔ رکوع اور سجود خالص اللہ تعالیٰ کے لیے ہو، روزہ خالص اللہ تعالیٰ کے لیے ہو، حج اسی کے گھر کے لیے ہو، دعا صرف اسی سے کی جائے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَ قَاتِلُوْہُمْ حَتّٰی لَا تَکُوْنَ فِتْنَۃٌ وَّ یَکُوْنَ الدِّیْنُ کُلُّہٗ لِلّٰہِ ﴾ (الانفال: ۳۹) ’’کافروں سے اس وقت تک لڑو یہاں تک کہ کچھ بھی فتنہ باقی نہ رہے اور جب دین سارے کا سارا خالص اللہ تعالیٰ کے لیے ہو جائے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اخلاص کی تلقین فرماتے ہوئے ارشاد ہوتا ہے: ﴿قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن﴾ (الانعام:۱۶۳)
Flag Counter