غیر اللہ سے مطالبہ کر نے کی تفصیل
تفصیل اس اجمال کی یوں ہے کہ اگر مطالبات کی نوعیت اس قسم کی ہو کہ ان کے پورا کرنے کے لیے سوائے اللہ کے کسی کو قدرت نہیں ۔ مثلاً مریض انسانوں اور بیمار مویشی کی شفا کی درخواست یا غیر معین جہت سے قرض کی ادائیگی کی دعا یا اہل و عیال کی عافیت اور دنیا و آخرت کے مصائب سے پناہ مانگنا یا دشمن کو زیر کرنے میں مدد طلب کرنا، یا ہدایت قلب اور مغفرت ذنوب اور دخول جنت کی آرزو کرنا، یا دوزخ کی آ گ سے نجات پانے کی خواہش کرنا یا تعلّم علم و قرآن یا حصول صلاح قلب و حسن خلق تزکیہ نفس وغیرہ کے لیے دعا مانگنا، تو ایسے امور کی درخواست سوائے اللہ تعالیٰ کے کسی سے جائز نہیں ۔
اور یہ کسی طرح جائز نہیں کہ فرشتہ یا نبی یاکسی شیخ ولی سے، زندہ ہو یا مردہ یوں کہے کہ میرے گناہوں کی مغفرت کیجیے یا دشمن پر مجھے فتح دیجیے یا میرے مریض کو شفا بخشیے یا مجھے اور میرے اہل و عیال کو عافیت دیجیے یا میرے جانور کو تندرست کر دیجیے یا اس قسم کی کوئی اور استدعا کر ے جو سخت ممنوع ہے پس جو کسی مخلوق سے اس قسم کی درخواست کرتا ہے وہ اپنے رب کے ساتھ شرک کرتا ہے خواہ کوئی ہو مثلاً جولوگ ملائکہ اور انبیاء کی پرستش کرتے ہیں یا بت پرست جو ان ملائکہ اور انبیاء علیہم السلام کی مزعومہ صورتوں پر بت تراش کر ان کی پوجا پاٹ کرتے اور نصاریٰ جو مسیح اور ان کی والدہ مریم علیہاالسلام کی پرستش کرتے ہیں یہ سب ایک جنس سے ہیں چنانچہ اس کے متعلق آیات ذیل میں خبر دی گئی:
(۱)… ﴿وَ اِذْ قَالَ اللّٰہُ یٰعِیْسَی ابْنَ مَرْیَمَ ئَ اَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِیْ وَ اُمِّیَ اِلٰہَیْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ ﴾ (المائدہ:۱۱۶)
|