Maktaba Wahhabi

371 - 485
فصل (۴): دھرم سالوں ،گوردواروں اورگرجوں وغیرہ کی زیارت کفار کے عبادت خانے مثلاً وہ جگہ جس کا نام قمامہ ہے یا بیت اللحم، یا صیہون یا علاوہ ازیں مقامات مثلاً عیسائیوں کے گرجے( تمام )کی زیارت منع ہے۔ لہٰذا جو شخص ان میں سے کسی مکان کی زیارت کو مستحب اور ان میں عبادت کرنے کو گھر میں عبادت کرنے سے افضل سمجھ کر زیارت کرنے جائے، وہ گمراہ اورشریعت اسلام سے خارج ہے،اس سے توبہ کرانا چاہیے۔ تائب ہو جائے(تو بہتر) ورنہ قتل کا مستحق ہے۔ معابدِ کفار میں نماز کا حکم: اگر انسان کو اتفاقاً کسی کام کے لیے وہاں جانے پر نماز کا وقت آ جائے تو اس میں علماء کے تین قول ہیں : پہلا قول:… مذہب امام احمد رحمہ اللہ وغیرہ میں کہا گیا ہے کہ وہاں مطلقاً نماز مکروہ ہے۔ ابن عقیل نے یہی پسند فرمایا ہے۔ یہی امام مالک رحمہ اللہ سے منقول ہے۔ دوسرا قول: …(وہاں نماز پڑھنا) مطلقاً مباح ہے۔ تیسرا قول:… وہاں تصویریں ہو ں تو منع ہے، ورنہ نہیں ۔ امام احمد رحمہ اللہ وغیرہ سے یہی منصوص ہے اور یہی حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ وغیرہ سے مروی ہے۔ قول صحیح کی دلیل: کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جس گھر میں تصویر ہو وہاں فرشتے نہیں داخل ہوتے۔‘‘ فتح مکہ کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ میں اس وقت تک داخل نہ ہوئے جب تک کہ مورتیوں کو توڑ پھوڑ نہیں لیا۔ واللہ اعلم۔
Flag Counter