Maktaba Wahhabi

373 - 485
فصل (۶): زیارت بیت المقدس کے مشروع و غیر مشروع اوقات زیارت بیت المقدس ہر وقت جائز ہے لیکن ایسے اوقات میں اس کا رخ کرنا بالکل نامناسب ہے جب اس کی طرف گمراہ لوگ جا رہے ہوں ۔مثلاً عید قربان کا موقع کہ اکثر اہل ضلالت( اس وقت) وقوف کی غرض سے اس کا سفر کرتے ہیں اور وقوف کو ثواب سمجھ کر ادھر جانا بلاشبہ حرام ہے۔ مشابہت ِکفار: کفار سے مشابہت کرنا اور ان کی جماعت کو شامل ہو کر بڑھانا نامناسب ہے اور نہ حج کی غرض سے اس طرف سفر کرنا فعل ثواب ہے۔ یار لوگوں کی خوش گپیاں : کسی قائل کا یہ قول کہ ’’قَدَّسَ اللّٰہَ حَجَّتَکَ‘‘ خدا تیرے حج کو با برکت و منزہ فرمائے، سراسر افتراء ہے، اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔ جیسا کہ’’ مَنْ زَارَانِیْ وَزَارَ اَبِیْ فِیْ عَامٍ وَاحِدٍ ضَمِنْتُ لَہُ الْجَنَّۃَ‘‘ (جس شخص نے ایک ہی سال کے اند رمیری اور میرے باپ ابراہیم علیہ السلام کی زیارت کی میں اس کے لیے بہشت کا ضامن ہوں ) محقق محدثین کے نزدیک بالکل گپ ہے۔ زیارتِ قبر نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روایات: ایسے ہی زیارت قبر نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام حدیثیں ضعیف بلکہ موضوع ہیں اور اہل صحاح و اصحاب سنن و مسانید مثلاً مسند احمد رحمہ اللہ وغیرہ ان روایتوں کو اپنی کتابوں میں نہیں لائے۔
Flag Counter