Maktaba Wahhabi

127 - 485
زیارت مسنونہ و شرعیہ ۱۔ زیارت قبور کے متعلق مسنون یہ ہے کہ صاحب قبر پر سلام بھیجے اور اس کے حق میں دعا کرے جس طرح جنازہ پر دعا کی جاتی ہے چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو یہی تعلیم دیتے تھے۔ فرماتے تھے جب قبور کی زیارت کرو تو کہا کرو: ((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا اَھْلَ دِیَارِ قَوْمِ مُوْمِنِیْنِ وَاِنَّا شَآئَ اللّٰہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ یَرْحَمُ اللّٰہُ الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنَّا وَالْمُسْتَاْخِرِیْنَ نَسْاَلُ اللّٰہُ لَنَا وَلَکُمُ الْعَافِیَتَہ اَللّٰہُمَّ لَا تَحْرِمْنَا اَجْرَھُمْ وَلَا تَفْتِنَّا بَعْددَھُامْ۔)) ’’اے مومنین کی بستی کے رہنے والو! تم پر سلام ہو ہم ان شاء اللہ تمہارے ساتھ ملنے والے ہیں اللہ تعالیٰ ہمارے اگلوں اور پچھلوں پر رحم کرے ہم اللہ سے اپنے لیے اور تمہارے لیے طالب عافیت ہیں مولیٰ ہمیں ان کے اجر سے محروم نہ کیجیو اور ان کے بعد ہمیں فتنہ میں نہ ڈالیو۔‘‘ ۲۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا مِنْ رَجُلٍ یَمُرُ بِقَبْرٍ رَجُلٍ کَانَ یَعْرِفُہٗ فِی الدُّنْیَا فَیُسَلِّمُ عَلَیْہِ اِلَّا رَدَّ اللّٰہَ رُوْحَہٗ حَتّٰی یَرُدَّ عَلَیْہِ السَّلَام۔)) ’’جب کسی شخص کا گزر کسی آشنا کی قبر پر ہوتا ہے اور وہ اس پر سلام بھیجتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی روح اس کی طرف پھیر دیتا اور وہ اپنے بھائی کے سلام کا جواب دیتا ہے۔‘‘ زندہ کے لیے مردہ کے حق میں دعا کرنے کا ایسا ہی اجر ہے جیسے اس کی نماز جنازہ کا۔
Flag Counter