Maktaba Wahhabi

292 - 485
فصل (۱) : کن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور کن چیزوں سے نہیں ٹوٹتا؟ اس کی قسمیں ہیں ۔ ایک قسم تو وہ ہے جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے جو نصوص اور اجماع سے ثابت ہے اور وہ یہ ہیں : کھانا پینا اور جماع کرنا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿فَالْئٰنَ بَاشِرُوْہُنَّ وَابْتَغُوْا مَا کَتَبَ اللّٰہُ لَکُمْ وَ کُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰی یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیْلِ﴾ (البقرۃ:۱۸۷) ’’اب تم اپنی بیویوں کے ساتھ شب باشی کرو اور جو لطف اللہ نے تمہارے لیے جائز کر دیا ہے اسے حاصل کرو،نیز راتوں کو کھاؤ پیو یہاں تک کہ سیاہی شب کی دھاری سے سپیدۂ صبح کی دھاری نمایاں نظر آجائے،تب یہ سب کام چھوڑ کر رات تک اپنا روزہ پوراکرو۔‘‘ اس سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اس آیت شب باشی، کھانے اور پینے سے روزہ رکھنے کا حکم دیا جا رہا ہے۔اس لیے کہ اس سے پہلے یہ حکم گزر چکا ہے: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ ﴾ (البقرۃ:۱۸۳) ’’اے لوگو! جو ایمان لائے ہو، تم پر روزے فرض کر دیے گئے، جس طرح تم سے پہلے انبیاء کے پیرووں پر فرض کیے گئے تھے۔‘‘
Flag Counter