Maktaba Wahhabi

495 - 485
مُرُطًا﴾ (الکہف:۲۸) ’’ایسے شخص کا مت کہا مانیے جس کا دل ذکرِ الٰہی سے غافل ہو چکا ہے اور وہ خواہشات کے پیچھے پڑ کر تمام معاملات میں حدودِ شریعت سے متجاوز ہو گیا ہے۔‘‘ خواہش پرست وبت پرست: ۲۳۔ اللہ عزوجل نے خواہش پرست کو بت پرست کے قائم مقام رکھا ہے ،چنانچہ کلام اللہ میں اس نے دو دفعہ یہ الفاظ دہرائے ہیں کہ: ﴿اَرَائَ یْتَ مَنِ اتَّخَذَ الٰہَہٗ ھَوٰ ئٰـہُ﴾ (الفرقان: ۴۳) ’’آپ نے دیکھا نہیں جس نے خواہشات نفسانی کو اپنامعبود بنا لیا۔‘‘ حسن رحمہ اللہ اس کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے منافق شخص مراد ہے جو کسی خواہش کو دیکھ پاتا ہے تو جھٹ اس پر سوار ہوتا ہے۔ نیز آپ کا مقولہ ہے کہ منافق اپنی خواہشات کا غلام و عبد ہوتا ہے۔ جو خواہش بھی اس کے سامنے آئے اسے کر گزرتا ہے اور جب تک اس کا ارتکاب نہ کرے دم نہیں لیتا۔ ۲۴۔ خواہشِ نفس ،دوزخ کی چار دیواری ہے، جو اسے چاروں طرف سے گھیرے ہوئے ہے۔ اس کا ارتکاب کرنا جہنم خریدنا ہے۔ چنانچہ صحیحین میں پیغمبر ِخدا صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ: ((حُفَّتِ الْجَنَّۃُ بِالْمَکارِہٖ وَحُفَّتِ النَّارُ بِالشَّھَوَاتِ۔)) ’’جنت کے اردگرد مصائب و تکالیف اور دوزخ کے چاروں طرف شہوات کی چار دیواری کر دی گئی ہے۔‘‘ نیز جامع ترمذی میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوع حدیث آئی ہے کہ: ((لَمَّا خَلَقَ اللّٰہُ الْجَنَّۃَ اَرْسَلَ اِلَیْھَا جِبْرِیْلَ فَقَالَ انْظُرْ اِلَیْھَا وَاِلٰی مَااَعْدَدْتُ لِاَھْلِہَا فِیْھَا فَجَا ئَ ھَا فَنَظَرَ اِلَیْھَا وَاِلٰی مَا اَعَدَّاللّٰہُ
Flag Counter