’’جسے خواہشات اور طاعتِ شہوات مغلوب کر لیں اس پر خیر و برکت کے تمام ذرائع منقطع اور توفیق کے تمام راستے مسدود ہو جاتے ہیں ۔‘‘
سرچشمہ ہائے کفر:
بعض علماء کا قول ہے کہ کفر چار چیزوں میں ہے: غضب ،شہوت،اور رغبت و رہبت میں ۔ پھر خود ہی فرماتے ہیں کہ دوچیزوں کا مشاہدہ تو میں نے خود اپنی آنکھوں سے کیا ہے۔ ایک وہ آدمی جس نے غصہ میں آکر اپنی ماں کو قتل کر دیا،دوم وہ شخص جوعشق میں مبتلا ہو کر عیسائی ہو گیا۔
ایک شخص کو عورت کا جواب:
کسی بزرگ کی نظر خوبصورت عورت پر جا پڑی تو اس کی طرف چل پڑا اور کہنے لگا:
((اَھْوِیَ ھَوَی اَلدِّیْنِ وَاللَّذَاتَ وَتَعْجِبُنِیْ فَکَیْفَ لِیْ ھَوی اللذَّات وَالدِّیْنِ۔))
’’دین کے لیے بھی جی چاہتا ہے اور لذات بھی پسند لگتی ہیں مگر یہ کیسے ہو سکتاہے کہ دونوں چیزیں حاصل ہو جائیں ۔‘‘
توعورت نے جواب دیا: ایک ترک کر دیجیے دوسری خود بخود حاصل ہو جائے گی۔
خائنِ خدا کے سب کام برباد:
۳۵۔ جو شخص اپنی خواہشات کی اعانت کرے تو اس کی عقل و رائے خراب وبرباد ہو جاتی ہے کیونکہ عقل جیسی خدا کی دی ہوئی نعمت وامانت میں وہ اس کی خیانت کرتا ہے اس لیے وہ اسے خراب و برباد کر دیتا ہے اور ہر شخص کے متعلق خدا تعالیٰ کا یہی طریقہ ہے کہ جو کسی کام میں بھی اس کی خیانت و خلاف ورزی کرے گا وہ اسے خراب و برباد کر کے رکھ دے گا۔
خلیفہ معتصم کا مقولہ:
خلیفہ معتصم نے ایک دن کسی دوست سے کہا: ’’اے فلاں ! جب خواہشات کی نصرت
|