Maktaba Wahhabi

386 - 485
سیر ہو جائے گا، یا یہ کہ فلاں شخص بیج بوئے گا تو کھیتی پیدا ہو جائے گی۔ اب جو کہے کہ اگر میں جنتی ہوں تو عمل صالح کیے بغیر بھی بہشت میں ضرور داخل ہو کر رہوں گا، تو یہ قول سراسر باطل اور علم و قدرت خداوندی کے بالکل خلاف ہو گا ۔ جیسا کہ اس شخص کا قول باطل ہے جو کہے کہ میں تو عورت سے جماع نہیں کروں گا، خدا نے اگر میرے نصیب میں لڑکا مقدر کر دیا ہے تو خود ہی پیدا ہو جائے گا، تو ایسا شخص جاہل مطلق ہے۔ کیونکہ خدا نے جب بچہ مقدر فرمایا تو ساتھ ہی یہ بھی مقدرفرما دیا تھا کہ وہ عورت سے وطی کرے گا جس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ وہ حاملہ ہو کر بچہ جنے گی۔ مگرجماع و حمل کے بغیر تو بچہ کی پیدائش، نہ خدا تعالیٰ نے مقدر فرمائی ہے، نہ ایسے لکھاہے۔ اسی طرح بہشت بھی خدا نے محض مومنوں کے لیے ہی تیار کی ہے۔ا ب جو بلاایمان دل میں بہشت کے داخلہ کا گمان لیے پھرے تو اس کا یہ ظن سر اسر باطل ہے۔ اوامر الٰہی کی تعمیل کی عدم ضرورت کا معتقد کافر ہے: جب یہ عقیدہ رکھنے لگ جائے کہ ایسے اعمال کی کوئی ضرورت نہیں جو خدا نے فرما رکھے ہیں ، نیز اوامر الٰہی کی تعمیل و عدم تعمیل میں کچھ فرق نہ سمجھے تو وہ کافر ہے اور خدا نے اپنے دوستوں کے علاوہ تمام پر بہشت حرام کر دی ہے۔
Flag Counter