ان لوگوں سے مشابہت آجانے کی وجہ سے ایک مؤحد کو خدائے پاک کی عبادت سے منع کیا گیا تاکہ اس کی عبادت غیر اللہ کی عبادت کی فقط ظاہری مشابہت اور شرک کے شائبہ تک سے پاک رہے، اگرچہ مؤحد نمازی کے دل میں اس کا خیال تک نہیں آتا کہ سورج بھی کوئی قابلِ تعظیم ہستی ہے۔ اب تم خود سوچ لو کہ جب کسی خرابی کے شائبہ تک سے پرہیز کرنا لازم سمجھا گیا ہے توجہاں خرابی کا وجود یقینی ہو، وہاں اس صورت سے پرہیز کرنا لازم نہیں ہو گا؟
دورِ حاضر میں زیارتِ قبور:
آج کل جس صورت میں قبروں پر جا کر دعا کی جاتی ہے،اس میں یقینا شرک کے شوائب موجود ہیں ،کیونکہ میت کو پکارا جاتاہے اور اس کے نام کا واسطہ دے کر دعا کی جاتی ہے جس سے صریح شرک تک پہنچ جانے میں ایک دو قدم کا فاصلہ باقی رہ جاتا ہے۔
|