’’کیا ان کے ایسے شرکاء ہیں جنہوں نے ان کے لیے ایسا دین مقرر کر دیا ہے جس کی اللہ نے اجازت نہیں دی۔‘‘
اورفرمایا:
﴿اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَۃً قَالُوْا وَجَدْنَا عَلَیْہَآ اٰبَآئَ َا وَ اللّٰہُ اَمَرَنَا بِہَا ﴾ (الاعراف:۲۸)
’’جب وہ کوئی بدکاری کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے بزرگوں کو ایسا ہی کرتے دیکھا اور اللہ نے ہمیں اس کا حکم دیا ہے۔‘‘
چند اولیائے کرام کے ملفوظات
ابوسلیمان دارانی رحمہ اللہ :
ابو سلیمان دارانی رحمہ اللہ کا قول ہے کہ صوفیہ کا کوئی نکتہ میرے سامنے آتا ہے تو میں اسے اس وقت تک قبول نہیں کرتا جب تک دو شاہد عدل یعنی کتاب و سنت سے اس کی تصدیق حاصل نہیں کر لیتا، اور یہ بھی انہی کا قول ہے کہ اگر کسی کے دل میں کوئی بھلائی آئے تو اس وقت تک اس پرعمل نہ کرے جب تک کسی حدیث سے اس کی تصدیق نہ کر لے، اور اگر ایسی کوئی حدیث مل جائے تو’’نور علی نور ‘‘ ہے۔
جنید بغدادی رحمہ اللہ :
جنید بغدادی رحمہ اللہ کا مقولہ ہے کہ ہمارا یہ علم( یعنی تصوف) کتاب و سنت سے مقید ہے‘ جس کسی نے قرآن نہیں پڑھا اور حدیث نہیں لکھی( یعنی علم حدیث حاصل نہیں کیا ہے) تو اس کے لیے ہمارے علم میں گفتگو کرنا درست نہیں ۔
سہل بن عبد اللہ تستری رحمہ اللہ :
سہل بن عبد اللہ تستری رحمہ اللہ کا قول ہے کہ جس حال اور وجد کی تصدیق کتاب و سنت
|