Maktaba Wahhabi

115 - 485
استفتاء امام الانام، مجدد اعظم، حضرت شیخ الاسلام تقی الدین ابو العباس احمد بن تیمیہ[1] سے مسائل ذیل کے متعلق استفتاء کیا گیا: ۱۔ بعض لوگ مزارات پر جا کر اپنے مال مویشی، گھوڑے اونٹ وغیرہ کے ازالۂ مرض کے لیے استعانت کرتے ہیں اور اہل قبور سے یوں مخاطب ہوتے ہیں : یا سیدی ! آپ میری پشت پناہ ہیں ، فلاں شخص نے مجھ پر ظلم کیا ہے، فلاں میری ایذا رسانی کے درپے ہے اور ان کا عقیدہ ہے کہ صاحب قبر ان کے اور اللہ کے درمیان واسطہ ہے۔ ۲۔ بعض لوگ مساجد اور خانقاہوں میں زندہ یا مردہ پیروں کے نام پر نقدی، اونٹ، بکری اور (روشنی کے لیے) بتی وغیرہ کی نذریں مانتے ہیں اور یوں کہتے ہیں ’’ اگر میرا بیٹا بچ رہا تو پیر کے نام کی فلاں فلاں چیز مجھ پر واجب ہو جائے گی۔‘‘ ۳۔ بعض لوگ اپنے شیخ یا پیر سے فریاد کرتے ہیں اور درخواست کرتے ہیں کہ فلاں حادثہ (مقدمہ) میں میرا دل بے قرار ہے۔ ۴۔ بعض لوگ اپنے پیر و مرشد کے مزار پر بوسہ دیتے، اس پر رخسار رگڑتے اور قبر پر ہاتھ گھس کر اپنے چہرے پر پھیرتے ہیں اور اسی قسم کی اور حرکات کرتے ہیں ۔ ۵۔ بعض لوگ طلب حاجات میں کسی بزرگ یا ولی سے مخاطب ہوتے ہیں ۔ ۶۔ بعض لوگ محفل سماع منعقد کرتے ہیں اور قبر کے پاس آکر اپنے مرشد کے سامنے زمین پر سجدہ میں گر پڑتے ہیں ۔ ۷۔ بعض لوگ قطب، غوث، فرد کے جامع کے قائل ہیں ۔ اس قسم کے تمام عقائد پر پوری روشنی ڈالی جائے اور شرح و بسط کے ساتھ فتویٰ صادر فرمایا جائے۔
Flag Counter