Maktaba Wahhabi

395 - 485
ہے کہ دونوں کی تصدیق کرے۔ایسا نہ ہو کہ بعض پر ایمان اور بعض سے کفر ہو کیونکہ جبریہ مشرکیہ وعدہ کی تو تصدیق کرتے ہیں مگر وعید کی بالکل تکذیب کرتے ہیں ۔ اس کے بالمقابل حروریہ و معتزلہ وعدہ کی نہیں بلکہ صرف وعید کی تصدیق کرتے ہیں ۔ مگر ہیں دونوں غلط۔ لیکن اہل سنت والجماعت کا وعدہ و وعید دونوں پر ایمان ہے۔ وعید و عقاب کی تین شرطیں : خدا نے جیسے اپنے وعید و عقاب کو تین شرطوں سے مشروط فرمایا ہے کہ (۱) گنہگار توبہ نہ کرے۔ اگر تائب ہو جائے تو اس کی توبہ منظور ہے، (۲) یا اس کے پاس نیکیاں نہ ہوں جو اس کے گناہوں کو مٹا ڈالیں ، ﴿اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْہِبْنَ السَّیِّاٰت﴾ (ھود:۱۱۴)، کیونکہ نیکیاں بدیوں کو مٹا دیتی ہیں ، (۳) یااس کی مغفرت کے لیے خدا کی مشیت نہ ہو ، کیونکہ ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ (النساء:۱۱۶) ’’اللہ شرک کو نہیں بخشتا اور شرک کے علاوہ ( تمام گناہوں کو ) جس کے لیے چاہے بخش دیتا ہے۔‘‘ ایسے ہی وعدہ کی تفسیر و بیان ہے(یعنی اس کی بھی تین شرطیں ہیں )۔ پانچ قسم کے لوگ (۱) زبانی کلمہ گو:… جو زبان سے لا الٰہ الا اللہ کہے اور (عملاً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی) تکذیب کرے، وہ باتفاق مسلمین کافر ہے۔ (۲) وحی الٰہی کا منکر:… ایسے ہی خدا کی نازل کردہ (کتاب) سے کسی شے کا منکر کافر ہے لہٰذا رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی پوری کتاب (وشریعت) پر ایمان لانا فرض ہے۔ (۳) اہل کتاب:… اگر وہ اہل کتاب سے ہے تو اس کا معاملہ سپرد خدا ہے، بخشے یا
Flag Counter