Maktaba Wahhabi

415 - 485
میں کبھی کوئی آیت مقتدیوں کو سنا لیتے تھے۔ نیز صحیح بخاری میں ثابت ہے کہ افتتاح نماز اور قومہ کے وقت بعض مقتدی صحابہ جہر بالدعا کرتے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم انکار نہ فرماتے۔ بدعت اور اس کی تحسین پر سزا: جو فعل بدعت اور اس کی تحسین پر اصرار کرے، اس کے لیے ایسی تعزیر مناسب ہے جس سے وہ خود اور اس جیسے دیگر لوگ ایسی حرکات سے رک جائیں اور غلطی سے جو شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف باطل منسوب کرے اسے سمجھایا جائے۔ اگر باز نہ آئے تو سزا دی جائے۔ جاہل مفتی اور اس کی اعانت: اور کسی کے لیے یہ جائز نہیں کہ بلا علم فتویٰ صادر کرے یا ایسے شخص کی امداد کرے یا دین میں وہ چیزیں داخل کرے جو دین میں نہیں ہیں ۔ کلمہ قبیحہ اور اس کی سزا: اور یہ کلمہ کہ ’’ دین میں اپنی حسب خواہش کام کرنا چاہیے‘‘ نہایت برا ہے اور اس سے توبہ کرانا چاہیے۔ توبہ کرے تو بہتر ہے ورنہ سزا دینا ضروری ہے بلکہ ایسے کلمہ پر اعتقاد رکھنے والا موجب قتل ہے۔ خلافِ شریعت اور وعید الٰہی: لہٰذا کسی کو لائق نہیں کہ دین میں خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے غیر مشروعہ احکام پر عمل کرے، چہ جائے کہ اپنی خواہشات و ہوائے نفس کی پیروی کرے۔ ارشاد خداوندی ہے: ﴿وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ہَوٰہُ بِغَیْرِ ہُدًی مِّنَ اللّٰہِ﴾ (القصص: ۵۰) ’’ایسے شخص سے زیادہ کو ن گمراہ ہو گا جو نفسانی خواہش پر چلتا ہے بدوں اس کے کہ منجانب اللہ اس کے پاس کوئی دلیل ہو۔‘‘ ﴿وَ اِنَّ کَثِیْرًا لَّیُضِلُّوْنَ بِاَہْوَآئِہِمْ بِغَیْرِ عِلْمٍ﴾ (الانعام:۱۱۹) ’’یقینا بہت لوگ بلا سند اپنی خواہشات کے ساتھ خلق خدا کو گمراہ کرتے ہیں ۔‘‘
Flag Counter