نیز فرمایا:
﴿وَلَا تَتَّبِعِ الْہَوٰی فَیُضِلَّکَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ﴾ (ص :۲۶)
’’خواہش نفسانی کی پیروی نہ کرنا کہ تجھے خدائی راستے سے گمراہ کر دے گی۔‘‘
ایک جگہ ارشا دہے:
﴿وَ لَا تَتَّبِعُوْٓا اَہْوَآئَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوْا مِنْ قَبْلُ وَ اَضَلُّوْا کَثِیْرًا وَّ ضَلُّوْا عَنْ سَوَآئِ السَّبِیْلِ﴾ (المائدۃ:۷۷)
’’ان لوگوں کی خواہشات پر مت چلو جو پہلے ہی گمرا ہ ہوئے اور بہت لوگوں کو گمراہ کر کے چھوڑا اور راہ راست سے دور ہو گئے۔‘‘
﴿اَرَئَ یْتَ مَنْ اتَّخَذَ اِِلٰـہَہُ ہَوَاہُ اَفَاَنْتَ تَکُوْنُ عَلَیْہِ وَکِیلًا اَمْ تَحْسَبُ اَنَّ اَکْثَرَہُمْ یَسْمَعُوْنَ اَوْ یَعْقِلُوْنَ اِِنْ ہُمْ اِِلَّا کَالْاَنْعَامِ بَلْ ہُمْ اَضَلُّ سَبِیْلًا﴾ (الفرقان:۴۳،۴۴)
’’اے پیغمبر! کیا آپ نے اسے دیکھا جس نے اپنی خواہش کو معبود بنا لیا۔ کیا آپ اس کی نگرانی کر سکتے ہیں یا آپ خیال کرتے ہیں کہ ان میں اکثر لوگ کچھ سنتے یا سمجھتے ہیں ؟ نہیں ہرگز نہیں ، یہ تو محض چوپایوں کی طرح ہیں ( کیونکہ وہ بھی بات کو سنتے سمجھتے نہیں ) بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں ۔‘‘
نیز فرمایا:
﴿فَلَا وَ رَبِّکَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْمَاشَجَرَ بَیْنَہُمْ ثُمَّ لَایَجِدُوْا فِیْٓ اَنْفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَیُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا﴾ (النساء:۶۵)
’’تیرے رب کی قسم! یہ مومن نہیں ہو سکتے جب تک کہ تجھے باہمی جھگڑوں میں منصف نہ ٹھہرا لیں ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے سے اپنے دل میں تنگی بھی محسوس
|