نہ کریں اور پورے طریقہ پر تسلیم کر لیں ۔‘‘
اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے:
((وَالَّذِیْ نَِفْسِیْ بِیَدِہٖ لَایُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی یَکُوْنَ ھَوٰہُ تَبِعاً لِمَا جِئْتُ بِہٖ۔)) (احمد)
’’خدا کی قسم! جب تک ان کی خواہش نفس میری شریعت کے تابع نہ ہو یہ مومن نہیں ہو سکتے۔‘‘
اور خدا تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿اَلَمْ تَرَ اِلَی الَّذِیْنَ یَزْعُمُوْنَ اَنَّہُمْ اٰمَنُوْابِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّتَحَاکَمُوْٓا اِلَی الطَّاغُوْتِ وَ قَدْ اُمِرُوْٓا اَنْ یَّکْفُرُوْا بِہٖ وَ یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّضِلَّہُمْ ضَلٰلًا بَعِیْدًاوَ اِذَا قِیْلَ لَہُمْ تَعَالَوْا اِلٰی مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ وَاِلَی الرَّسُوْلِ رَاَیْتَ الْمُنٰفِقِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْکَ صُدُوْدًا﴾
(النساء:۶۰،۶۱)
’’کیا آپ نے انہیں نہیں دیکھا جو قرآن اور اس سے پہلی کتابوں پر ایمان کے مدعی ہو کر طاغوت سے فیصلہ چاہتے ہیں ، حالانکہ اس سے انکار کر دینے کا حکم دیے گئے ہیں اور شیطان انہیں انتہائی ضلالت میں لے جانا چاہتا ہے۔ جب انہیں قرآن اور رسول کی طرف بلایا جاتا ہے تو آپ منافقین کو دیکھیں گے کہ آپ سے اعراض کرتے ہوئے ہٹ رہتے ہیں ۔‘‘
نیز فرمایا:
﴿اَمْ لَہُمْ شُرَکَائُ شَرَعُوْا لَہُمْ مِّنْ الدِّیْنِ مَا لَمْ یَاْذَنْ بِہٖ اللّٰہُ ﴾ (الشوریٰ:۲۱)
’’کیا ان کے شریک ہیں جنہوں نے ان کے لیے ایسا دین مقرر کر دیا ہے جس
|