رہی ہو اور وہ خوفِ خدا سے کانپ اٹھے تو یہ بھی مخالفت ِخواہشات ہی کا نتیجہ ہے۔اسی طرح جو شخص تنہا خالی مقام پر بیٹھ کراپنے پروردگار کو یاد کر رہا ہے اور اس کے خوف سے ڈرتے ہوئے زار و قطار رو رہا اور آنسو بہا رہا ہے، آخر اس حالت تک پہنچانے کے لیے وہ کون سا ہاتھ ہے جو پس پردہ کام کر رہا ہے۔
خواہشات پرست اور میدانِ محشر کی سختیاں :
۵۱۔ یہی وہ برگزیدہ اوصاف ہیں جن کے ہوتے ہوئے میدانِ محشر کی شدت و سختی ، دھوپ اور پسینہ کو ایسے بہترین لوگوں سے کچھ واسطہ نہیں ہو گا۔مگر اس کے برعکس خواہش پرستوں کا یہ حال ہو گا کہ دھوپ سے پگھل رہے ہوں گے اور پاؤں سے سر تک پسینہ میں غرق اور ڈوبے ہوئے ہوں گے اور پھر اسی پر بس نہیں بلکہ وہ اس حالت کے بعد قیدخانہ خواہشات کے داخلہ کا انتظار کر رہے ہوں گے۔ اللہ عزوجل سے درخواست ہے کہ ہمیں نفسِ امارہ کی خواہشات سے پناہ دے اور ہماری تمام خواہشات کو محض اپنی رضا و محبت کی اطاعت کے لیے وقف فرما لے وہ سب کاموں پر قادر اور اجابتِ دعا کا اہل ہے۔
تَـمَّــتْ بِالْـخَــیْــر
|