Maktaba Wahhabi

104 - 485
فصل (۱۵): ناچنا، گانا اور جو کوئی یہ کہتا ہے کہ انبیاء و ملائکہ سیٹی اور تالی پسند کرتے ہیں تو وہ جھوٹا ہے۔ انبیاء و ملائکہ نہیں بلکہ ابلیس اور اس کی ذریات یہ چیز پسند کرتے ہیں ، اسے سننے آتے ہیں ، ان گمراہوں پر اترتے اور ان میں اپنی خبیث روح پھونکتے ہیں جیسا کہ طبرانی وغیرہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے حدیث مرفوع میں روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ الشَّیْطَانَ قَالَ یَا ربِّ اجْعَلْ لِّیْ بَیْتًا قَالَ بَیْتُکَ الْحَمَّامُ قَالَ اجْعَلْ لِّیْ قُرْاٰناً قَالَ قُرْاٰنُکَ الشِّعْرُ، قَالَ اجْعَلْ لِّیْ مُؤَذِّنًا قَالَ مُؤَذِّنُکَ الْمِزْمَارُ)) (طبرانی) ’’شیطان نے کہا اے رب میرے لیے گھر مقرر کر دے، فرمایا تیرا گھر حمام ہے۔ کہا میرے لیے قرآن مقرر کر دے۔ فرمایا: تیرا قرآن شعر ہے۔ کہا میرے لیے مؤذن مقرر کردے۔ فرمایا: تیرا مؤذن باجا ہے۔‘‘ نیز اللہ نے اپنی کتاب میں فرمایا ہے: ﴿وَ اسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْہُمْ بِصَوْتِکَ﴾ (بنی اسرائیل:۶۴) سلف کی ایک جماعت نے اس کی تفسیر میں کہا کہ شیطان کی آواز گانا ہے، یہ درست ہے اور اس میں گانے کے علاوہ وہ تمام آوازیں بھی داخل ہیں جو لوگوں کو سبیل اللہ سے ہٹانے کے لیے بلند کی جائیں ۔ حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّمَا نُھِیْتُ عَنْ صَوْتَیْنِ أَحْمَقَیْنِ فَاجِرَیْنِ صَوْتُ لَھْوٍ وَّ لَعْبٍ وَ مَزَامِیْرِ الشَّیْطَانِ وَصَوْتُ لَطْمٍ خُدُوْدٍ وَشَقُّ جُیُوْبٍ وَدُعَآئُ بِدَعْوَی الْجَاھِلِیَّۃِ ذَاتُ الْمُکَائِ وَالتَّصْدِیَۃِ)) (نسائی)
Flag Counter