فصل…10
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا کہ مؤذن مینار پر کھڑے ہو کر ایسے اشعار پڑھتاہے جن میں فراق اور احباب کی جدائی کا ذکر ہوتا ہے، ایک شخص نے اس پر اعتراض کیا اور مؤذن سے کہا کہ اس کے بدلے تم تسبیح و تحمید کرو اور ربانی قصائد پڑھو۔ اس شخص کا اعتراض اور تجویز صحیح ہے یا غلط؟
شیخ الاسلام رحمہ اللہ نے جواب دیا:
الحمد للہ!بے شک مؤذن کو ایسے اشعار پڑھنے سے منع کرنا چاہیے جو نوحہ و ماتم اور مراثی کی قسم سے ہو، نیز غزلیں پڑھنے سے بھی روکنا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے میں بہت سی خرابیاں ہیں اور اس میں وہ ذکر الٰہی بھی نہیں ہے جو مؤذن کے لیے مشروع ہے۔ ایسے اشعار پڑھنے میں کوئی حرج نہیں جن میں توبہ و استغفار اور عبرت و موعظت موجود ہو۔ واللہ اعلم
|