سوالات اور جوابات
پہلا سوال:…شیخ الاسلام رحمہ اللہ سے بادل کے دن روزہ رکھنے کے بارے میں سوال کیا گیا کہ واجب ہے یا نہیں ؟ اور کیا بادل کا دن مشکوک ہے جس میں روزہ رکھنے سے منع کیا گیا ہے یا نہیں ؟[1]
جواب:…آپ نے فرمایا:
’’جب بادل یا گرد و غبار کی وجہ سے چاند نہ دیکھا جا سکے تو اس سلسلے میں متعدد اقوال ہیں اور یہ مذہب امام احمد وغیرہ میں ہیں ۔
ایک قول یہ ہے کہ اس دن روزہ رکھنا منع ہے۔ پھر اختلاف اس میں ہے کہ یہ نہی تحریمی ہے یا نہی تنزیہی؟ یہی امام مالک کا مشہور مسلک ہے۔امام شافعی اور امام احمد اپنی ایک روایت میں اسی کو مانتے ہیں ۔ امام احمد کے اصحاب کا ایک گروہ اسی کو مانتا ہے۔ اس میں ابوالخطاب ابن عقیل ابو القاسم بن مندہ اصفہانی وغیرہ ہیں ۔
دوسرا قول یہ ہے کہ اس دن روزہ رکھنا واجب ہے۔ یہ قاضی خرقی اور دوسرے اصحاب امام احمدکا مسلک ہے اور کہا جاتا ہے کہ امام احمد کی مشہور روایت یہی ہے۔ لیکن جو شخص ان کے نصوص و الفاظ سے واقف ہے، اس کے لیے امام احمد کا مسلک یہی ہے کہ وہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور دوسرے صحابہ کی اتباع میں بادل کے دن روزہ رکھنا مستحب سمجھتے تھے اور عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اسے واجب نہیں کہتے تھے بلکہ محض احتیاط کی وجہ سے وہ ایسا کرتے تھے۔ بہت سے ایسے صحابہ تھے جو احتیاط کی وجہ سے اس دن روزہ رکھتے تھے۔ یہ عمل عمر، علی، معاویہ، ابو ہریرہ،
|