Maktaba Wahhabi

499 - 485
بامروّت و بے مروّت: ۲۸۔ انسان جتنا بامروت ہو گا اتنا ہی خواہشات کا مخالف،اور جتنا بے مروت ہو گا اتنا ہی مخالفتِ ہوا میں کمزور ہو گا۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور مروت کی تعریف: معاویہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے ’’ترکِ شہوات اور خواہشات کی نافرمانی کا نام مروت ہے لہٰذا اتباعِ خواہشات سے مروت سلب ہو جاتی ہے،اور ان کی مخالفت سے رفعت وبلندی حاصل ہوتی ہے۔‘‘ عقل اور خواہشات کا دنگل: ۲۹۔ انسان کی عقل وخواہشات کا ہمیشہ تصادم ہوتا رہتا ہے اور کوئی دن خالی نہیں گزرتا جس میں دونوں کی باہمی جنگ نہ ہوتی ہو، تو جو طاقت مقابل طاقت پر غالب آتی ہے تو اسے شکست دے کر خود حکمران ہو جاتی ہے،اور اس کا سکہ چلتا ہے۔ خواہشات اور حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ کا قول: ابو درداء رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ ’’صبح ہوتے ہی انسان میں اس کی خواہشات اور اس کے اعمال آموجود ہوتے ہیں پھر اس کے اعمال اگر اس کی خواہشات کے تابع ہوں تو وہ دن سب سے برا دن ہوتا ہے لیکن اس کے برعکس اگر اس کی تمام خواہشات اس کے اعمال کے تابع ہوں تو وہ دن سب دنوں سے بہتر اور اچھا ہوتا ہے۔‘‘ قرینین: ۳۰۔ اللہ عزوجل نے خطا اور اتباعِ خواہشات کو ایک دوسرے کا ساتھی و قرین اور صواب و مخالفتِ خواہشات کو ہمہ گیرقرین ودوست ٹھہرایا ہے۔ ارشد و اقبح کی عدم تمیز اور مقولہ عارف: چنانچہ بعض سلف کا قول ہے ’’دو چیزوں میں سے کسی ایک کے ارشد و اقبح ہونے کا امتیاز
Flag Counter