Maktaba Wahhabi

387 - 485
فصل (۱): ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَہُمْ مِّنَّا الْحُسْنٰٓی﴾ کی تفسیر ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَہُمْ مِّنَّا الْحُسْنٰٓی الخ﴾کا صحیح مطلب یہ ہے کہ جس کے مقدر میں خدا کی جانب سے بھلائی درج ہو چکی ہے وہ ضرور مومن و متقی بن کر رہے گا، اور جو جماعت مومنین سے نہیں اس کے مقدر میں خدا کی طرف سے بھلائی درج بھی نہیں ہے۔ہاں ! خدا کی طرف سے بندے کے لیے جب کوئی کام مقدر ہو چکا ہوتا ہے تو خدا ہی اسے ایسے کام میں بھی لگا دیتا ہے جس کے ذر یعے سے وہ اپنا مقدر پا لیتا ہے۔ تقدیر، اسباب و مسببات اور اس کی تمثیل: چنانچہ جس کے مقدر میں اولاد ہوتی ہے اسے عورت سے وطی کرنا بھی ضروری ہے تاکہ وہ حاملہ ہو جائے (اور اولاد ہو )، کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اسباب و مسببات مقدر فرمائے ہیں اور یہ دونوں خدا ہی کی جانب سے مقدر شدہ ہیں ۔ اب جسے یہ خیال ہو کہ اللہ عزوجل نے فلاں شخص کے لیے بلا اسباب خیر و بھلائی مقرر کر دی ہے، کسی کے لیے خدا کی طرف سے بلا سبب بھلائی مقدر ہونے کا خیال رکھے تو وہ گمراہ ہے بلکہ اسے یقین ہوجانا چاہیے کہ خدا ہی اسباب و مسببات کا آسان کنندہ ہے اور اسی نے ازل میں ان دونوں کو مقدر فرما دیا ہے۔
Flag Counter