Maktaba Wahhabi

437 - 485
لیکن اگر تم صبر و تقویٰ پر قائم رہو تو ان کی ابلہ فریبیاں تمہارا کچھ بھی بگاڑ نہ سکیں گی۔ یقینا اللہ خدا تعالیٰ ان کے اعمال کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔‘‘ یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے کہا: ﴿ئَ اِنَّکَ لَاَنْتَ یُوْسُفُ قَالَ اَنَا یُوْسُفُ وَ ہٰذَآ اَخِیْ قَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَیْنَااِنَّہٗ مَنْ یَّتَّقِ وَ یَصْبِرْ فَاِنَّ اللّٰہَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِیْنَ﴾ (یوسف:۹۰) ’’کیا سچ مچ آپ ہی یوسف ہیں ؟فرمایا ہاں میں یوسف ہوں اور یہ (بنیامین) میرا حقیقی بھائی ہے۔ خدا نے ہم پر بڑا احسان فرمایا ہے۔ واقعی جو شخص تقویٰ و صبر اختیار کرے تو عزوجل ایسے نیکو کاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔‘‘ قسم دوم:… صبر… اعمالِ صالحہ: کہیں صبر کو اعمالِ صالحہ عام و خاص سے مقرون فرمایا ہے۔ چنانچہ ارشاد ہے: ﴿وَ اتَّبِعْ مَا یُوْحٰٓی اِلَیْکَ وَ اصْبِرْ حَتّٰی یَحْکُمَ اللّٰہُ وَ ہُوَ خَیْرُ الْحٰکِمِیْنَ﴾ (یونس:۱۰۹) ’’آپ وحی کی پیروی کیجیے اور ان کی ایذا رسانی پر فیصلہ خدائی تک صبر فرمایے۔ وہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والاہے۔‘‘ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب وحی شدہ چیزوں میں ایک تقویٰ بھی ہے جو سراسر اخبارِ الٰہیہ کی تصدیق اور اوا مرِالٰہیہ کی اطاعت ہے۔ قسم سوم:… صبر و صلوٰۃ: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیْلِ اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْہِبْنَ السَّیِّاٰتِ ذٰلِکَ ذِکْرٰی لِلذّٰکِرِیْنَ﴾ (ھود:۱۱۴)
Flag Counter