’’دن کی دونوں طرفوں اور اوائل شب میں نماز پڑھا کرو۔ بلاشبہ نیکیاں بدیوں کو دور کر دیتی ہیں ۔ یہ خدا کو یاد کرنے والوں کے لیے نصیحت ہے۔ اور صبرکرو، یقینا خدا تعالیٰ نیکو کاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔‘‘
نیز ارشاد ہے:
﴿فَاصْبِرْ اِِنَّ وَعْدَ اللّٰہِ حَقٌّ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ بِالْعَشِیِّ وَالْاِِبْکَارِ ﴾ (المؤمن:۵۵)
’’لہٰذا آپ صبر کیجیے، یقینا خدا کے وعدے حق ہیں ، اور گناہوں سے استغفار کیجیے اور صبح و شام خدا تعالیٰ کی تسبیح وتقدیس اور حمد کیجیے۔‘‘
دوسری جگہ ارشاد فرمایا:
﴿فَاصْبِرْ عَلٰی مَا یَقُوْلُوْنَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ غُرُوْبِہَا وَ مِنْ اٰنَآیِٔ الَّیْلِ ﴾ (طہ:۱۳۰)
’’ان کی باتوں پر صبر کیجیے اور طلوع آفتاب سے پہلے اور رات کی چند گھڑیوں میں اپنے رب کی تسبیح اور تعریف کیجیے۔‘‘
ایک جگہ فرمایا:
﴿وَاسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ وَ اِنَّہَا لَکَبِیْرَۃٌ اِلاَّ عَلَی الْخٰشِعِیْنَ﴾ (البقرۃ:۴۵)
’’صبر و صلوٰۃ سے اپنے معاملات میں استعانت حاصل کرو، اور نماز بڑا بوجھ ہے مگر ان کے لیے نہیں جن میں خضوع ہے۔‘‘
دوسری جگہ فرمایا:
﴿اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوۃِ اِنَّ اللَّہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ﴾ (البقرۃ:۱۵۳)
’’صبر و صلوٰۃ سے استعانت حاصل کرو۔ بلاشبہ خدا تعالیٰ صبر کرنے والوں کے
|