Maktaba Wahhabi

483 - 485
کامل نہیں ہو سکتا۔‘‘ اہل دانش کا قول ہے کہ خواہش ایک خطرناک اور خفیہ دشمن ہے جس سے بے خوف ہونا نادانی ہے۔ ہویٰ کی وجہ تسمیہ: امام شعبی رحمہ اللہ ’’ہویٰ‘‘ کی وجہ تسمیہ میں فرماتے ہیں کہ ’’ہویٰ‘‘ کے معنی ہیں گرنا۔ چونکہ خواہشات اہلِ خواہش کو لے گرتی ہیں ، اس لیے اسے ہویٰ کہتے ہیں ۔ خواہشات کے کرشمے: خواہشاتِ مطلقہ تو انسان کو ہر وقت ابھارتی اور برانگیختہ کرتی رہتی ہیں ، کہ انسان عاقبت اور نتیجہ و انجام کار سوچے سمجھے بغیر لذاتِ حاضرہ سے سرور و حظ اٹھائے اور جس قدر جلد ہو سکے دنیا کی تمام خواہشات سے فائدہ اٹھا لے، اگرچہ اسے دنیا و آخرت، دونوں جہانوں میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے۔ خواہشِ نفسانی اور جرأت ودین و عقل: خواہشِ نفسانی انسان کو اندھا کر دیتی ہے اور اس کی بصیرت زائل ہو جاتی ہے اور دنیا و آخرت کے انجام اور ان کی تکلیف کو ملاحظہ نہیں کر سکتا اور دین و عقل اور جرأت تینوں نفس کا راستہ روک لیتے ہیں اورجب وہ کسی لذت کا جس کے بعد رنج و الم ہو، یا شہوت کا جس کے بعد ندامت و پریشانی ہو، ارادہ کرتا ہے تو اسے منع کرتے ہیں اور سمجھاتے ہیں کہ ایسا مت کر، مگر اطاعت و فرمانبرداری اسی کی ہوتی ہے جو سب پر غالب آجائے۔ خواہش پرستی پر ضد: دیکھ لیجیے ایک لڑکا وہی کرے گا جو اسے پسند آئے، خواہ وہ فعل کم عقلی کے باعث اسے ہلاک ہی کیوں نہ کر دے۔ ایک بے دین وہی کرے گا جسے وہ چاہتا ہو، خواہ وہ فعل اس کے ضعفِ دینی کے باعث اس کے لیے موجبِ ہلاکت ہی ہو۔
Flag Counter