واجب بالشرع کی جنس سے ہونا مشروط نہیں فرمایا اور حسب قول (امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ ) یہی قول زیادہ صحیح ہے۔
مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر کی نذر:
ایسے ہی مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے منت ماننے میں نزاع ہے، حالانکہ وہ مسجد اقصیٰ سے افضل ہے۔
سفر بیت اللہ کی منت:
لیکن حج و عمرہ کے لیے مسجدالحرام جانے کی منت کا ادا کرنا باتفاقِ علماء واجب ہے۔
مسجدا لحرام کی افضلیت:
مسجد الحرام (خانہ کعبہ) تمام مساجد سے افضل ہے، مسجد نبوی، پھر مسجد اقصیٰ۔ صحیحین میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((صَلٰوۃٌ فِیْ مَسْجِدِیْ ھٰذَا خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ صَلٰوۃٍ فِیْمَا سَوَآہُ مِنَ الْمَسَاجِدِ اِلَّا الْمَسْجِدِالْحَرَامِ)) (بخاری ومسلم)
’’مسجدحرام کے علاوہ باقی تمام مساجد کی نسبت میری اس مسجد (مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ) میں نماز پڑھنا ہزار نماز سے بہتر ہے۔‘‘
مساجدِ ثلاثہ کی نمازوں کا موازنہ:
جمہور علماء کا مذہب ہے کہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت مسجد الحرام میں نماز پڑھنا افضل ہے۔ مسند احمد و نسائی وغیرہ میں روایت ہے کہ مسجد الحرام میں نماز پڑھنا لاکھ (۱۰۰۰۰۰) نماز کے برابر ہے۔ مسجد اقصیٰ کی نماز کے متعلق مروی ہے کہ پچاس ہزار نماز کے برابر ہے۔ پانچ سو بھی مروی ہے، اور یہی درست ہے۔
قبورِ انبیاء علیہم السلام وغیرہ کے لیے سفر کی نذر ماننا منع ہے:
قبر ابراہیم خلیل علیہ السلام یا قبر نبوی یا کوہِ طور جس پر اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے کلام فرمایا، یا
|