Maktaba Wahhabi

218 - 485
جہاد کے انتظار کرنے کو شرع کی اصطلاح میں رباط کہتے ہیں اور جس کی بابت اس آیت میں حکم دیا گیا ہے: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اصْبِرُوْا وَ صَابِرُوْا وَ رَابِطُوْا وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ﴾ (آل عمران :۲۰۰) ’’اے مسلمانو! استقلال اور ثابت قدمی اختیار کرو، دشمن کے مقابلے میں مضبوط رہو جہاد کے لیے تیار رہو اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو، جس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ تم کامیاب ہو گے۔‘‘ صحیح مسلم میں بروایت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ایک حدیث ہے کہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں ایک دن رات رباط کرنا پورے ایک مہینہ کے روزہ رکھنے اور قیام کرنے سے بہتر ہے، اور جو شخص رباط کی حالت میں مر جائے وہ مجاہد مرا۔ اس کاعمل نیک اس کے بعد بھی جاری رہے گا، اس کو جنت میں رزق دیا جائے گا اور فتنے سے محفوظ رہے گا۔‘‘[1] رباط، حرمین کی مجاورت سے افضل ہے: سنن ابی داؤد وغیرہ حدیث کی کتابوں میں بروایتِ عثمان رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ ’’ ایک دن رباط میں رہنا دوسرے مقامات میں ہزار دن رہنے سے بہتر ہے۔‘‘[2] ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ ’’ا گر میں ایک رات رباط کی حالت میں گزاروں تو میرے نزدیک اس سے بہتر ہے کہ حجر اسود کے پاس شب قدر کی عبادت میں مشغول رہوں ۔‘‘[3] انہی حدیثوں کی بنا پر علماء کا قول ہے کہ سرحدی مقامات پر رباط کی حالت میں رہنا حرمین شریفین کی مجاورت سے بہتر ہے، کیونکہ رباط جہاد کی قسم ہے، اور مجاورتِ حرمین حج کی
Flag Counter