Maktaba Wahhabi

366 - 485
فصل (۲) : مسجد اقصیٰ کی عباداتِ مشروعہ، قدم نبوی صلی اللہ علیہ وسلم و دیگر آثار مسجد الحرام کی خصوصیات: مسجدا قصیٰ کی عبادات مشروعہ انہی عبادات کی جنس سے ہیں جو مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر تمام مساجد میں مشروع ہیں ۔ مگر مسجد الحرام ا س عموم سے مستثنیٰ ہے۔ کیونکہ طواف میں ہر دو رکن یمانی کو چھونا، حجر اسود کا بوسہ صرف کعبہ سے مخصوص ہے، مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، مسجد اقصیٰ اور دیگر تمام مسجدوں میں طواف کرنے، ہاتھ لگانے اور بوسہ لینے کے لیے کوئی چیز نہیں ۔ حجرۂ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور قبورِ انبیاء علیہم السلام و صلحاء کا طواف نا جائز ہے: لہٰذا کسی فر د کے لیے حجرۂ نبوی و دیگر قبورِ انبیاء و صلحاء،صخرۂ بیت المقدس اور علاوہ ازیں دیگر قبے،مثلاً جبل عرفات وغیرہ( سب) کا طواف ناجائز ہے، بلکہ روئے زمین پر کوئی مکان نہیں جس کا کعبۃ اللہ کی طرح طواف کیا جائے۔ طوافِ کعبہ کے علاوہ طواف کی قباحت: اس کے علاوہ کسی طواف کی مشروعیت کا معتقد اس شخص سے بھی زیادہ شر انگیز ہے جو غیر کعبہ کی طرف نماز جائز ہونے کا معتقد ہو کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت مکہ کے وقت مسلمانوں کو اٹھارہ مہینے بیت المقدس کی طرف (منہ کر کے) نماز پڑھائی۔ تو اتنا عرصہ وہی قبلہ رہا، پھر خدا نے کعبۃ اللہ کو قبلہ بنا دیا اور تحویل قبلہ کے متعلق قرآن میں آیا ت نازل فرمائیں ۔ چنانچہ (تمام قصہ) سورۂ بقرہ میں مذکور ہے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام مسلمانوں نے کعبہ کی جانب نمازیں پڑھیں اور وہی قبلہ ہو گیا۔ وہی ابراہیم علیہ السلام اور دیگر انبیاء علیہم السلام کا قبلہ چلا آتا ہے۔
Flag Counter