Maktaba Wahhabi

278 - 485
فصل …7 جو کوئی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ ملائکہ اور انبیاء ناچ رنگ میں شرکت کرتے اور اس سے محبت و رغبت رکھتے تھے تو وہ کذاب اور مفتری ہے۔ بلکہ شیطان ایسی مجلسوں میں شریک ہوتے اور ان کے دلدادوں پر نازل ہوا کرتے ہیں ۔چنانچہ طبرانی وغیرہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے یہ حدیث مرفوع روایت کی ہے کہ شیطان نے کہا اے رب! میرے لیے ایک گھر خاص کر دے تو اللہ نے فرمایا تیرا گھر حمام ہے، اس نے کہا میرے لیے ایک قرآن بنا دے( قرآن کے لفظی معنی ہیں ہر وہ کلام جو بار بار پڑھا جائے) تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تیرا قرآن شعر ہے،اس نے کہا میرے لیے ایک مؤذن مقرر کر دے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا تیرا مؤذن مزمار ہے۔ اللہ تعالیٰ نے شیطان کو مخاطب کر کے فرمایا: ﴿وَ اسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْہُمْ بِصَوْتِکَ وَ اَجْلِبْ عَلَیْہِمْ بِخَیْلِکَ وَ رَجِلِکَ ﴾ (الاسراء:۶۴) ’’تو اپنی آواز سے جسے بلا سکتا ہے بلا اور اپنے لاؤ لشکر سے ان پر یورش (یلغار) کر۔‘‘ شیطان کی آواز کی تفسیر میں کہا گیا ہے کہ وہ گاتا ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّمَا نُھِیْتُ عَنْ صَوْتَیْنِ اَحْمَقَیْنِ فَاجِرَیْنِ صَوْتِ لَھْوٍ وَّلَعْبٍ وَّ مَزَامِیْرِ الشَّیْطَانِ وَصَوْتِ لَطْمِ خُدُوْدٍ وَّ شَقِّ جُیُوْبٍ وَدَعَائٍ بَدَعْوَی الْجَاھِلِیَّۃِ))
Flag Counter