Maktaba Wahhabi

260 - 485
فصل…2 شیخ الاسلام رحمہ اللہ نے ایک دوسری جگہ اس مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ علماء نے آلات طرب سے خالی گانے پر بھی بحث کی ہے کہ وہ حرام ہے یا مکروہ ہے یا مباح؟ اصحاب احمد رحمہ اللہ سے اس بارے میں تین اقوال مروی ہیں ‘ امام شافعی رحمہ اللہ سے دو قول روایت کیے جاتے ہیں ‘ ابو حنیفہ اور امام مالک سے اس بارے میں کوئی اختلاف مذکور نہیں ، جب کہ ابو عبدالرحمن سلمی اور ابو القاسم قشیری نے امام مالک رحمہ اللہ اور اہل مدینہ کے متعلق لکھا ہے کہ وہ ایسے گانے کوجائز سمجھتے تھے مگر یہ غلط ہے اور یہ غلط فہمی اس لیے پیدا ہوئی کہ مدینہ کے بعض لوگ ایسے گانے میں شریک ہوا کر تے تھے، مگر یہ فعل عوام کاتھا، ان کے ائمہ و فقہاء کا یہ مشر ب نہیں ۔ شیخ الاسلام رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس بارے میں اصل یہ ہے کہ جب گانے بجانے یا کسی اور فعل کو طاعت اور قربت و عبادت بتایا جائے تواس کے ثبوت میں کوئی دلیل شرعی پیش کرنی چاہیے، اسی طرح جب اسے حرام یا غیرحرام کہا جائے تو اس کے لیے بھی دلیل شرعی پیش کرنی چاہیے کیونکہ حرام وہی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے اور حلال وہی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے حلال قرار دیا ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس بات پر مشرکین کی مذمت کی ہے کہ انہوں نے دین میں ایسی باتیں داخل کر دی تھیں جن کی اللہ تعالیٰ نے اجازت نہیں دی تھی‘ اور ایسی باتوں کو حرام قرار دے دیا تھا جنہیں اللہ تعالیٰ نے حرام قرار نہیں دیا تھا۔ چنانچہ فرمایا: ﴿اَمْ لَہُمْ شُرَکَائُ شَرَعُوْا لَہُمْ مِّنْ الدِّیْنِ مَا لَمْ یَاْذَنْ بِہٖ اللّٰہُ ﴾ (الشوریٰ:۲۱)
Flag Counter