معاملہ میں لوگ امام کی نیت کے تابع ہوں گے بشرطیکہ روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کا لوگوں کو علم ہو، جیسا کہ سنن میں ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا روزہ وہ ہے جس دن تم رکھو اور تمہارا روزہ اس دن نہیں ہے جس دن تم نہ رکھو، اور تمہاری قربانی اس دن ہے جس دن تم قربانی کرو۔
پانچواں سوال:…شیخ الاسلام رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: آنجناب کیا فرماتے ہیں رمضان کے روزہ دار کے بارے میں کہ وہ روزانہ نیت کرنے کا محتاج ہے یا نہیں ؟
جواب:…جس شخص کو معلوم ہو جائے کہ کل رمضان ہے اور وہ روزہ رکھنا چاہتاہے تواس روزے کی نیت کر لینی چاہیے، چاہے زبان سے ادائیگی کرے یا نہ کرے اور یہ تمام مسلمانوں کا عمل ہے۔سب روزے کی نیت کرتے ہیں ۔
چھٹا سوال:…غروب آفتاب کے بارے میں سوال کیا گیا: کیا سورج کے غروب ہو جانے سے روزہ دار کے لیے افطار کرنا جائز ہو جائے گا؟
جواب:…آپ نے فرمایا:جب سورج کا تمام حصہ غروب ہو جائے تو روزہ دار افطار کر لے اور افق میں باقی رہنے والی شدید سرخی قابل لحاظ نہیں ہے۔اورجب پورا سورج غروب ہو جاتا ہے تو مشرق سے سیاہی ظاہر ہوتی ہے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: جب رات یہاں سے آجائے اور دن یہاں سے رخصت ہو جائے اور سورج ڈوب جائے تو روزہ دار افطار کر لے۔
ساتواں سوال:…سوال کیا گیا کہ اگر صبح کی اذان کے بعد کھا لے تو کیا ہو گا؟
جواب:… حمد اللہ کے لیے ہے۔ اگر مؤذن طلوع فجر سے پہلے اذان دے دے جیسا کہ بلال رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں طلوع فجر سے پہلے اذان دیا کرتے تھے اور جیسا کہ دمشق میں مؤذن اذان دیتے ہیں ،[1]تو اس کے تھوڑی دیر بعد تک کھانے پینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
|