Maktaba Wahhabi

355 - 485
جب وہ اپنے اس سرد یا گرم مکان میں فروکش ہو جائیں تونہ روزہ توڑیں گے اور نہ قصر کریں گے، اگرچہ چراگاہوں کی تلاش میں مارے مارے پھریں ۔ واللہ اعلم تیسرا سوال:…شیخ الاسلام رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جسے رمضان میں سفر کرنا ہو اور اسے نہ بھوک لگے نہ پیاس محسوس ہو نہ تھکن لاحق ہو تو اس کے لیے افضل کیا ہے؟ روزہ رکھنا یا نہ رکھنا؟ جواب:…آپ نے فرمایا: رہا مسافر، تو تمام مسلمانوں کا اس پر اتفاق ہے کہ وہ روزہ نہ رکھے گا چاہے اسے روزہ رکھنے میں کوئی دشواری در پیش نہ ہو اور اس کے لیے روزہ نہ رکھنا افضل ہے اور اگر روزہ رکھ لے تو اکثر علماء کے نزدیک جائزہے اور کچھ لوگ کہتے ہیں : یہ روزہ کافی نہیں ہو گا۔ چوتھا سوال:… ایک مسجد کے امام کے بارے میں آپ سے پوچھا گیا جس کا مسلک حنفی تھا، اس نے اپنی جماعت میں شریک نمازیوں سے کہا کہ اس کے پاس فلاں کتاب ہے جس میں درج ہے کہ رمضان کے روزے کی نیت اگر آدمی عشاء سے پہلے یا بعد میں یا سحری کے وقت نہ کرے توا س روزے میں کوئی اجر نہیں ہے، تو کیا یہ بات صحیح ہے یا نہیں ؟ جواب:… آپ نے فرمایا: تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ۔ ہر مسلمان پرواجب ہے کہ وہ یہ عقیدہ رکھے کہ رمضان کا روزہ اس پر فرض ہے اور اگر روزہ رکھنا چاہتا ہے تو نیت کرے۔ اگر اسے معلوم ہو جائے کہ کل رمضان ہے تو ضروری ہے کہ وہ نیت کر لے اس لیے کہ نیت کا مقام آدمی کا دل ہے۔ اور جس شخص کو اپنے ارادہ کا علم ہو جائے تو اس کے لیے ناگزیر ہے چاہے لفظوں میں زبان سے ادائیگی ہو یا نہ ہو۔ اور نیت کے ساتھ روزہ رکھتے ہیں اور بلاشبہ و اختلاف ان کا روزہ صحیح ہے۔ رمضان کے مہینے کے لیے نیت کی تعیین واجب ہے یا نہیں ؟ اس میں مسلک امام احمد میں تین اقوال ملتے ہیں :
Flag Counter